پنجاب میں سیلاب کی صورتحال: سکھبیر بادل کی ایمرجنسی میٹنگ طلب

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 08-09-2025
پنجاب میں سیلاب کی صورتحال: سکھبیر بادل کی ایمرجنسی میٹنگ طلب
پنجاب میں سیلاب کی صورتحال: سکھبیر بادل کی ایمرجنسی میٹنگ طلب

 



چنڈی گڑھ (اے این آئی): شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے پنجاب میں سیلابی صورتحال پر غور کے لیے پیر کو دوپہر 2 بجے پارٹی ہیڈکوارٹرز چنڈی گڑھ میں ضلع صدور اور تمام اسمبلی انچارجز کی ایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس بات کی اطلاع پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تعلیم دلجیت سنگھ چیما نے اتوار کو دی۔چیما نے اپنے بیان میں کہا کہ پارٹی مختلف حصوں میں عوام کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں لیڈروں سے فیڈ بیک لے گی اور اس نازک گھڑی میں متاثرہ افراد کی مدد کے لیے حتمی حکمت عملی تیار کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ پارٹی کارکنان پہلے ہی میدان میں محنت کر رہے ہیں، لیکن مسئلے کی شدت کو دیکھتے ہوئے زمینی رپورٹ لینے کے بعد کوششوں میں مزید تیزی لائی جائے گی۔

اسی دوران، سکھبیر سنگھ بادل نے سیلاب سے نجات اور بحالی کے لیے 20,000 کروڑ روپے کے پیکیج اور کسانوں و کھیت مزدوروں کے لیے مکمل قرض معافی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاستی دورے سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایس اے ڈی صدر نے کہا کہ قوم پر پنجاب کے ان بہادر کسانوں کا قرض ہے جنہوں نے سبز انقلاب کی شروعات کی اور ریاست کو ملک کی اناج کی ٹوکری بنایا۔ آج ان کے ساتھ کھڑا ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ فصلوں اور گھروں کے نقصان کے ساتھ ساتھ سڑکوں اور بجلی کے انفراسٹرکچر کی مرمت کے لیے 20,000 کروڑ روپے کا پیکیج ضروری ہے، جسے سیلاب نے تباہ کر دیا ہے۔

سکھبیر بادل نے کہا کہ پنجاب کے کسان پچھلے تین برسوں سے قدرتی آفات کا نشانہ بنتے رہے ہیں لیکن عام آدمی پارٹی (عاپ) کی حکومت نے انہیں کوئی معاوضہ نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ نقصان نے ان کی کمر توڑ دی ہے۔ انہیں ایسا جامع قرض معافی اسکیم ملنی چاہیے جس میں بینکوں اور کوآپریٹو سوسائٹیز سے لیے گئے قرضے بھی شامل ہوں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایس اے ڈی نے سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایمرجنسی میٹنگ بلائی ہے۔ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کھیتوں میں جمع ہوئی ریت ہٹانے کے لیے منصوبہ بنایا جائے گا۔ اس کے لیے بڑی مشینری اور رضاکاروں کی ضرورت ہوگی جنہیں تمام سیلاب زدہ علاقوں میں ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ حکومت کے اصولوں کے خلاف ہوگا، تو بادل نے کہا کہ سانوں کو اپنی زمین سے ریت ہٹانے کا حق ہے۔ میں اس مہم کی قیادت کروں گا اور کسانوں کے مفاد کی حفاظت کے لیے کسی بھی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔اس موقع پر بادل نے کسانوں سے بھی ملاقات کی جنہوں نے شکایت کی کہ عاپ حکومت ان کی مدد کو نہیں پہنچی اور انہیں خود ہی بندھ مضبوط کرنے کے تمام انتظامات کرنے پڑے۔انہوں نے گاؤں کی کمیٹیوں کو ریلیف آپریشن کے لیے 15 لاکھ روپے نقد اور 25,000 لیٹر ڈیزل فراہم کیا تاکہ گدڑپنڈی، ڈاریوال، گٹہ منڈی، کاشی اور تھمووال کے بندھوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔اس کے علاوہ سکھبیر بادل نے نکودر کے سانگھوال، پھگواڑہ کے میوال اور سہنےوال حلقے کے سسرالی گاؤں کا بھی دورہ کیا۔ ان تینوں جگہوں پر بندھوں کا معائنہ کرنے کے بعد انہوں نے 10 لاکھ روپے نقد اور 15,000 لیٹر ڈیزل فراہم کیا تاکہ زمین ہٹانے کے کام کو جاری رکھا جا سکے۔ان تمام مقامات پر ایس اے ڈی صدر کے ساتھ موجود رہنے والے سینئر لیڈروں میں بچتر سنگھ کوہار، راجکمل سنگھ گل، بلدیپ سنگھ کھیڑا اور شرنجیت سنگھ ڈھلوں شامل تھے۔