رودگیندرسنگھ : جس نے سینہ پرگولیاں کھا کر دشمن کو کیاچت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
رودگیندرسنگھ
رودگیندرسنگھ

 

 

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگوں کی بھی مکمل تاریخ رقم ہوچکی ہے۔ ہر جنگ کا ایک ہی نتیجہ ہوا۔پاکستان کو شرمندہ ہونا پڑا۔بات سامنے سے لڑنے کی ہو یا پھر رات کے اندھیرے میں گھات لگانے کی ۔ ہر بار پاکستان کو منھ کی کھانی پڑی ۔

 بڑی جنگوں میں ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ذلت کی کہانیاں ہیں ۔1965 کی جنگ اور پھر 1971 کی جنگ میں پاکستان کو رسوائی برداشت کرنی پڑی تھی جبکہ کارگل کی جنگ میں بھی پاکستان کو شکست کا ذائقہ چکھنا پڑا تھا۔

کارگل یوم فتح کی سالگرہ کے موقع پر ایسی ہی کہانیوں اور بہاروں کو یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے مئی سے لیکر 26 جولائی تک چلی کارگل جنگ کے دوران فتح کی راہ ہموار بنائی۔

 کارگل جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو ہمیشہ ان کی بہادری کے لئے یاد کیا جائے گا ۔ کارگل جنگ کے دوران ، 26 جولائی 1999 کو ہندوستانی فوج 'آپریشن وجے'کامیابی کے ساتھ انجام تک پہنچایا تھا ۔اس جنگ میں تقریباً پانچ سو ہندوستانی فوجی شہید ہوئے تھے۔ کئی شہید جوان ایسے بھی ہیں جن کی کہانی کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے ، ان میں سے ایک ریٹائرڈ فوجی  رو دگیندر سنگھ ہے۔ راجستھان کے سیکر کے رہنے والے دگیندر سنگھ نے کارگل جنگ میں پاکستانی فوج کا سامنا کیاتھا ۔

 سینہ پر کھائیں گولیاں مگر

 اس بہادر فوجی جس کا نام رو دگیندر ہے اس کو مہاویر چکر کا حقدار مانا گیا تھا۔

 انہوں نے کارگل جنگ کے دوران جموں و کشمیر میں تولولنگ پہاڑی کی برفیلی چوٹی کو آزاد کروا کر 13 جون 1999 کو صبح 4 بجے ترنگا لہراتے ہوئے ہندوستان کو پہلی فتح دلائی تھی ۔

 کار گل جنگ کے دوران دگیندر کو پانچ گولیاں لگی تھیں، اس کے باوجود انہوں نے مجموعی طور پر 48 پاکستانی فوجیوں اور دراندازوں مار گرایا تھا ۔ان کو 15 اگست 1999 کو حکومت ہند نے مہاویر چکر سے نوازا تھا  دگیندر کو ہندوستانی آرمی کے بیسٹ کوبرا کمانڈو کے طور پر بھی جانا جاتا تھا ۔وہ فوج کی سب سے بہترین بٹالین 2 راجپوتانہ رائفلز میں تھے۔دگیندر سنگھ 2005 میں ریٹائرڈ ہوئے تھے ۔

awazurdu

 پاکستان کے 11 بنکروں کو کیا تباہ 

 ردگیندر اپنے ساتھیوں کے ساتھ ، دشمن کے بہت قریب جا پہنچے تھے ۔ انہو ں نے دشمن کے بنکر میں دستی بم پھینکا۔ زور سے دھماکہ ہوا اور اورندر سے آواز آئی ' اللہ اکبر' ۔ کافر کا حملہ۔ دگیندر نے دشمن کا پہلا بنکر تباہ کردیا۔ تاہم ، فائرنگ میں دگیندر بری طرح زخمی ہوگئے تھے ۔ ان کے سینے میں تین گولیاں لگی تھیں، ا ن کی ٹانگیں بری طرح زخمی ہوگئی تھیں۔ پانچ گولیوں کے بعد بھی دگیندر نے ہمت نہیں ہاری اور مورچے پر ڈٹے رہے ، خون سے لت پت دگیندر نے اکیلے ہی دشمنوں کے 11 بنکروں میں 18 دستی بم پھینکے اور تمام پاکستانی بنکروں کو تباہ کردیا۔