بنگال میں روہینگیا ووٹرلسٹ میں نہیں: الیکشن کمشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-01-2021
چیف الیکشن کمشنر سنیل اڑورہ
چیف الیکشن کمشنر سنیل اڑورہ

 

چیف الیکشن کمشنر سنیل اڑورہ نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پرامن ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے

بی جے پی کے ذریعہ ووٹرلسٹ میں بڑے پیمانے پر روہنگیائی اور بنگلہ دیشی شہریوں کے نام شامل ہونے کےالزامات سے متعلق پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوۓمسٹراڑورہ نے کہا کہ ووٹرلسٹ کی نظر ثانی نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ میں اس مسلے کا تذکرہ آیا تھا مگر انہیں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ صرف الزامات لگائے جانے سے کارروائی نہیں ہوگی بلکہ انہیں اس کے ثبوت بھی پیش کرنے ہونگے-

 

کہا کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ تین دنوں میں ریاست میں امن وامان کی صورت حال اور ریاستی انتظامیہ کے اعلیً افسران چیف سیکریٹری، داخلہ سیکریٹری ، ڈائریکٹر جنرل آف پولس ، ایڈیشنل ڈائریکریٹر جنرل آف پولس لااینڈآرڈر اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور ہماری نظر ریاست کی صورت حال ہے ۔


الیکشن کمشنر نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات پر کل سنیچر کو نئی دہلی میں ایک اہم میٹنگ ہوگی جس میں کئی اہم فیصلے لئے جائیں گے ۔الیکشن کمیشن کے فل بنچ نے بتایا کہ آسام اور بنگال کے دو روزہ دورے کے دوران تمام فریقوں نے انتخابات کے دوران تشدد کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ بیشتر سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کو مرکزی فورسیس کی نگرانی میں انتخابات کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ متعدد سیاسی جماعتوں نے اشتعال انگیز نعروں کی شکایت کی ہے۔
 

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ان سے ملنے والی سیاسی جماعتوں نے پولنگ اسٹیشنوں کے اندر ویب کاسٹنگ اور ویڈیو گرافی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی دوران کچھ جماعتوں نے مرکزی مبصرین کے کردار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر اروڑا نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی پالیسی ہے کہ اس ریاست سے وابستہ کسی بھی افسر کو مبصر نہیں بنایا جاتا ہے۔الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 2-2 خصوصی مبصرین کو مغربی بنگال اور تریپورہ بھیجا گیا ہے۔ ان میں سے ایک امن و امان کی صورتحال پر نگاہ رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مبصرین کی حیثیت سے مقرر کردہ افراد بہت قابل اور تجربہ کار افسر ہیں۔

 

الیکشن کمشنر نے مغربی بنگال میں نوٹی فکیشن سے قبل مرکزی فورسیس کی تعیناتی سے متعلق مطالبات آئے ہیں مگر اس سے متعلق ہر قدم قانون کے دائرے میں رہ کر کیا جائے گا اور تین مہینے قبل مغربی بنگال میں مرکزی فورسیس کی تعیناتی کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دہلی میں بیٹھ کر ریاست کی صورت حا ل پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔لا اینڈ آرڈر سے سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا اور انہوں نے منصفانہ انتخابات کے انعقاد کےلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے درمیان میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ بحال کئے گئے گرین پولس ، سٹی پولس کے اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ان اہلکاروں کی تعینات اسمبلی میں بل پیش کرکے نہیں کیا گیا ہے ۔
 

ترنمول کانگریس کے ذریعہ بی ایس ایف پر لگائے گئے الزام پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بی ایس ایف بہت ہی ذمہ دار مرکزی فورسیس ہے اور سرحد کی نگرانی کرتی ہے اور انہیں اپنے دائرہ کار کا علم ہے ۔اس لئے اس ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ بی ایس ایف کا سیاسی مقاصد کےلئے استعمال ہورہا ہے ۔اسی درمیان چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ریاستی پولس بھی اہم ذمہ داریاں ادا کرتی ہیں اور ریاست میں امن وامان کی صورت حا ل کو وہ بخوبی نبھاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بوتھوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور ہر ایک بوتھ پر مرکزی فورسیس کے جوان تعینات ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کئی مبصرین بنگال میں تعینات کئے گئے تھے اور مرتبہ اسی طرح کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنچایت انتخابات ریاستی پولس کے ماتحت ہوتے ہیں مگر اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات ہماری نگرانی میں ہوتے ہیں ۔اس لئے لوگوں کے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد ریاست میں بائیک ریلی کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانا ہی اپنے آپ میں چیلنج ہوتا ہے اور بنگا ل میں بھی چیلنج ہے ۔ہرریاست کے اپنے اپنے چیلنج ہوتے ہیں ۔کہیں طاقت کا استعمال ہوتا ہے تو کہیں روپے کا بے تحاشا استعمال ہوتا ہے اور کہیں لااینڈآڈر کی صورت حال ہوتی ہے۔ہم ریاست کے حالات کے مطابق انتخابات کراتے ہیں ۔
یوا