شملہ (ہماچل پردیش) :ہماچل پردیش میں لگاتار موسلا دھار مانسونی بارشوں کے نتیجے میں ریاست بھر میں 534 سڑکیں بند ہو گئی ہیں جبکہ 1,184 بجلی کے ٹرانسفارمر متاثر ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ریاستی آفات انتظامیہ اتھارٹی(SDMA) نے جمعرات کو جاری کیے۔SDMA کے مطابق لینڈ سلائیڈز، اچانک سیلاب اور مکانات کے منہدم ہونے کے باعث ہماچل پردیش میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 310 ہو گئی ہے۔
سڑکوں کو سب سے زیادہ نقصان کلو ضلع میں ریکارڈ کیا گیا جہاں 166 راستے بند ہیں، جن میں ایک قومی شاہراہ بھی شامل ہے۔ منڈی ضلع میں 216 سڑکیں بند ہوئیں۔ بجلی کی فراہمی سب سے زیادہ کلو (600 ٹرانسفارمر متاثر) اور منڈی (320 ٹرانسفارمر) میں متاثر ہوئی۔ کانگڑا ضلع میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی جہاں 266 اسکیمیں بند ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق چندہ ضلع میں رابطہ ابھی جزوی طور پر ممکن ہے کیونکہ وہاں کے بعض سب ڈویژنوں سے اپ ڈیٹ شدہ اعداد و شمار تاحال موصول نہیں ہو سکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں نے متعدد اضلاع میں نئے لینڈ سلائیڈز کو جنم دیا، جس سے بحالی کے کام مزید متاثر ہو رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بحالی ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں لیکن خراب موسم اور بار بار لینڈ سلائیڈز کے باعث سڑکوں کی صفائی اور بجلی و پانی کی مرمت میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔SDMA کے مطابق سب سے پہلے اہم سڑکوں کی بحالی، اسپتالوں کو بجلی کی فراہمی اور متاثرہ بستیوں کو پانی پہنچانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
دریں اثنا، SDMA کی 27 اگست کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پھسلن بھری سڑکوں، کمزور حدِ نگاہ اور لینڈ سلائیڈ ملبے کے باعث سڑک حادثات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان حادثات میں چمبا اور منڈی میں 22، کانگڑا میں 19، سولن میں 16 اور شملہ میں 15 افراد ہلاک ہوئے۔ بلاس پور (7)، کینور (14)، کلو (13) اور دیگر اضلاع میں بھی مہلک حادثات ریکارڈ کیے گئے۔
اس قدرتی آفت نے بنیادی ڈھانچے اور روزگار کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ سرکاری املاک کو ہونے والے مجموعی نقصان کا تخمینہ 2.45 لاکھ کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔ اس میں محکمہ تعمیرات عامہ(PWD) کی رپورٹ کے مطابق سڑکوں کو 1.31 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان، جل شکتی وبھاگ(JSV) کے مطابق پانی کی فراہمی اور آبپاشی کے منصوبوں کو 87,226 کروڑ روپے کا نقصان اور بجلی کے ڈھانچے کو 13,946 کروڑ روپے کا نقصان شامل ہے۔