آر جے ڈی- کانگریس بہار کے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے: یوگی

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 06-11-2025
آر جے ڈی- کانگریس بہار کے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے: یوگی
آر جے ڈی- کانگریس بہار کے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے: یوگی

 



پریہار/ آواز دی وائس
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران جمعرات کو  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما یوگی آدتیہ ناتھ نے مہاگٹھ بندھن پر سخت حملہ کیا، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ انہوں نے ریاست کے عوام کو "دھوکہ دینے" اور نوجوانوں کو "شناخت کے بحران" میں مبتلا کرنے کی کوشش کی ہے۔
عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ آج میں آپ کے درمیان یہ پوچھنے آیا ہوں کہ وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے بہار کے نوجوانوں کے لیے شناخت کا بحران پیدا کیا؟ وہ کون ہیں جنہوں نے بہار کی شناخت کو داغدار کیا؟ یوگی آدتیہ ناتھ نے دنیا بھر میں ترقی کے میدان میں بہار کے نوجوانوں کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بہار کے نوجوان اپنی ذہانت اور صلاحیت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ دنیا کے جس حصے میں بھی بہار کے نوجوان گئے، انہوں نے اپنی عقل، فہم، ہنر اور محنت سے معاشرے کو فائدہ پہنچایا۔ لیکن آج آر جے ڈی اور کانگریس دوبارہ اسی بہار کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، جنہوں نے پہلے ہی ریاست کی شناخت کو بحران میں ڈالا تھا۔ انہوں نے مزید یقین ظاہر کیا کہ بہار کے عوام این ڈی اے کو ہی کامیاب بنائیں گے،بہار کے لوگ آر جے ڈی یا کانگریس کو دوبارہ کبھی موقع نہیں دیں گے۔
پریہار اسمبلی حلقہ، جو ریاست کی 243 نشستوں میں سے ایک ہے، میں 11 نومبر کو ہونے والے دوسرے مرحلے میں ایک تکونی مقابلہ دیکھنے کو ملے گا ۔ جہاں ہندوستانی جنتا پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور جن سوراج پارٹی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے گایتری دیوی کو امیدوار بنایا ہے، آر جے ڈی نے سمیتا گپتا کو، جبکہ جن سوراج پارٹی نے آودیش پرساد کو نامزد کیا ہے۔ یہ نشست 2010 سے بی جے پی کے قبضے میں ہے، جب سے یہ حلقہ تشکیل دیا گیا تھا۔ گایتری دیوی دو بار کی موجودہ ایم ایل اے ہیں۔
دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، بہار میں پہلے مرحلے کے انتخابات کے ابتدائی چار گھنٹوں میں 27.65 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ بیگوسرائے ضلع میں سب سے زیادہ 30.37 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جبکہ پٹنہ، جو ریاست کا دارالحکومت ہے، میں صبح 11 بجے تک صرف 23.71 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ لکھیسرائے، جہاں صبح 9 بجے تک سست رفتار ووٹنگ ہو رہی تھی، نے 11 بجے تک 30.32 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا۔