رنکو سنگھ کے دو مسیحا۔ امینی اور دانش

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 11 Months ago
رنکو سنگھ کے دو مسیحا۔ امینی اور دانش
رنکو سنگھ کے دو مسیحا۔ امینی اور دانش

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

انڈین پریمیر لیگ یوں تو دنیا کی سب سے دولت مند کرکٹ لیگ ہے لیکن پیسے کے ساتھ ساتھ  ٹیلنٹ کا بھی خزانہ ثابت ہوئی ہے جس کی ایک مثال رواں آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائڈرس کے رنکو سنگھ کا جلوہ ہے۔ جس نے ایک میچ میں آخری 6 گیندیں اور 29 رنز کا ہدف پار کرکے تہلکہ مچا دیا کیونکہ اس میں لگاتار پانچ چھکے شامل تھے۔ راتوں رات رنکو سنگھ  کا نام اور چہرہ سرخیوں میں آگیا ۔اس سے جڑی کہانیا ں  بھی سوشل میڈیا پر مقبول ہورہی ہیں کہ کس طرح علی گڑھ میں گیس سلینڈر سپلائی کرنے والے محنت کش کا بیٹا کرکٹ کے افق کا روشن ستارہ بنا۔اس نے ایک ناممکن ٹارگٹ کو پار کیا اب اس کا نام ہر کسی  لبوں پر ہے... ایک یادگار میچ کا خالق  ۔۔۔  رنکو سنگھ۔ رنکو نے لگاتار 5 گیندوں پر 5 چھکے لگا کر کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو فتح دلائی۔

مگر اس کہانی میں جہاں رنکو سنگھ کی غربت  اور جدوجہد کا پہلو ابھر کر سامنے آیا اسی طرح ایک اور خوبصورت کہانی سامنے آئی ہے ۔ جو رنکو سنگھ کے پہلے کوچ مسعود امینی اور ایک خیر خواہ دانش کی ہے جنہوں نے ایسے وقت رنکو سنگھ کی مدد کی جب اس کو سب سے زیادہ ضرورت تھی۔

یہی وجہ ہے کہ آج آئی پی ایل میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد  رنکو سنگھ نے انتہائی خاکساری کے ساتھ ان دونوں کا ذکر کیا بلکہ بتایا کہ کس نے کس موڑ پر مود کی اور وہ کس قدر اہم تھی۔

 وہ کہتا ہے کہ ابتدائی دور میں یہ دو نام ایسے ہیں جنہوں نے مجھے اپنی سپورٹ کے سبب ہمت اور حوصلہ دیا۔

کئی ریکارڈ توڑے۔

رنکو سے پہلے کسی بھی کھلاڑی نے ٹی 20 لیگ یا انٹرنیشنل کرکٹ کے 20ویں اوور میں لگاتار 5 چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو فتح نہیں دلائی تھی۔ آخری اوور میں سب سے زیادہ 29 رنز بنا کر جیت کا ریکارڈ بھی بنا۔ اس سے قبل مہندر سنگھ دھونی نے 20ویں اوور میں 23 رنز بنا کر چنئی کو فتح دلائی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ کولکتہ  نائٹ رائڈرز نے نے رنکو کو 80 لاکھ روپے میں خریدا تھا جبکہ  رنکو کو صرف 20 لاکھ ملنے کی امید تھی۔ وہ بھی ان کے لیے کافی تھا، کیونکہ خاندان غریب تھا۔

رنکو آج آئی پی ایل کے مقبول ترین اسٹار ہیں، لیکن ایک وقت تھا جب رنکو گیس  سلنڈر پہنچایا کرتے تھے۔ غریبی کچھ ایسی تھی کہ جھاڑو اور جھاڑو لگانے کا وقت بھی آ گیا تھا۔ مگت یہ رنکو کا اعتماد تھا جس نے اسے آج اس مقام پر پہنچا دیا۔

 رنکو سنگھ اپنی ماں کے ساتھ

جدوجہد کی کہانی 

کے کے آر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں رنکو نے اپنی زندگی کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے بتایا کہ 'خاندان میں 5 بھائی ہیں، والد سلنڈر ڈلیوری کا کام کرتے تھے، ہم پانچوں بھائیوں سے بھی یہ کام کروا لیا کرتے تھے، جب کوئی نہ ملتا تو ان سے مار پیٹ کرتے تھے۔ لاٹھیاں پہنچانے جاتے تھے سب باپ کو سپورٹ کرتے تھے اور جہاں بھی میچ ہوتا تھا سب بھائی اکٹھے کھیلنے جاتے تھے۔

محلے میں 6-7 دوسرے لڑکے بھی تھے، جن کے ساتھ وہ پیسے ملا کر گیند لاتا تھا۔ ٹینس اور چمڑے کی گیند سے کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ علی گڑھ، یوپی کے ماڈرن اسکول سے کرکٹ بھی کھیلی۔ انٹر اسکول ٹورنامنٹ میں 32 گیندوں پر 54 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔

شروع شروع میں کلب کرکٹ کھیلنے کے پیسے نہیں تھے اس لیے گورنمنٹ اسٹیڈیم میں کارڈ بنا کر پریکٹس کرتے تھے۔ میچ کھیلنے کے پیسے لگتے تھے، گھر والوں سے پوچھنے پر کہتے تھے کہ پڑھ لو۔

پاپا ہمیشہ مجھے کھیلنے سے منع کرتے تھے، ممی نے تھوڑا سا ساتھ دیا۔ شہر کے قریب ایک ٹورنامنٹ تھا، اس کے لیے پیسوں کی ضرورت تھی۔ امی نے دکان سے ایک ہزار روپے ادھار لیے تھے۔

میچ کے بعد رنکو نے کہا، "میں ایک کاشتکار خاندان سے ہوں اور میرے والد نے بہت جدوجہد کی۔ میں نے گراؤنڈ کے باہر جتنے بھی شاٹس مارے وہ ان لوگوں کے لیے وقف ہیں جنہوں نے اب تک میرے لیے قربانیاں دی ہیں۔"

 کے کے آر کی  جیت کے بعد علی گڑھ اسٹیڈیم کے قریب 2 کمروں کا چھوٹا گھر ہر طرف چرچا ہے۔ اس میں رنکو اپنے 5 بہن بھائیوں اور والدین کے ساتھ رہتا تھا۔ اب آئی پی ایل میں ان کے آنے کے بعد سب کچھ بدل گیا ہے۔

رنکو نے آئی پی ایل سلیکشن کی کہانی بھی سنائی۔ رنکو نے بتایا، "سوچا تھا کہ 20 لاکھ میں جاؤں، لیکن مجھے 80 لاکھ میں خریدا گیا، میں اس کے لیے بھی کچھ بچا لوں گا اور ایک بہتر گھر میں شفٹ ہو جاؤں گا۔

تین سال  قبل خاندان پر 5 لاکھ کا قرض تھا۔ قرض کی ادائیگی میں مسئلہ تھا۔ یہ ہمارے قابو سے باہر تھا۔ میں 9ویں فیل ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ کرکٹ ہی واحد موقع ہے۔

جب وہ یوپی کی انڈر 19 ٹیم میں کھیل رہے تھے تو وہاں سے ملنے والی نمائندگی کی رقم اس قرض کی ادائیگی میں لگ جاتی تھی۔ 2 سال قبل ہندوستان کو بھی انڈر 19 میں موقع ملا تھا لیکن وہ انڈر 19 ورلڈ کپ میں نہیں کھیل سکا تھا۔ خاندان کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے پوری توجہ کرکٹ پر مرکوز کرنی پڑی۔

رنکو کہتے ہیں- زندگی میں بہت جدوجہد کی، ایسا لگتا ہے کہ خدا ان دنوں کی تلافی کر رہا ہے۔

رنکو  نے بتایا کہ  "دہلی میں ایک ٹورنامنٹ میں مین آف دی سیریز جیتنے کے بعد جب موٹرسائیکل موصول ہوئی تو گھر والوں نے بھی یقین کرنا شروع کر دیا، جلد ہی اس سے سلنڈر کی ڈیلیوری بھی شروع ہو گئی، میرے بھائی سے کہا کہ مجھے کوئی کام کراو، اس نے مجھے نوکری دلوا دی۔ کوچنگ میں جھاڑو دینے اور جھاڑو لگانے کا۔ میں نے انکار کر دیا۔ میں جانتا تھا کہ کرکٹ میرے لیے سب کچھ ہے۔ وہاں سے میں نے صرف کھیل پر توجہ دی۔ ایک آپشن تھا۔"

 دو مسیحا ۔ ایک امینی اور ایک دانش 

رنکو نے کہا کہ جب میں نے بچپن میں اچھا کھیلنا شروع کیا تو مجھے دوسری ٹیموں میں مواقع ملنے لگے، اس میں پیسے بھی نہیں لگے، کوچ مسعود امینی صاحب نے بھی مجھے بہت سپورٹ کیا، محمد ذیشان بھیا نے مجھے کرکٹ کٹ دی، 2010 میں یوپی اسٹیٹ انڈر- نے 16 ٹیموں کے ٹرائلز دیے، لیکن پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہو گئے۔

2012 میں پہلی بار انڈر 16 ٹیم میں منتخب ہوا، پہلے ہی میچ میں 154 رنز بنائے۔ انڈر 19 ٹیم میں منتخب ہونے کے بعد  رنجی ٹرافی میں بھی ڈیبیو کیا۔ یہاں سے دوبارہ وجے ہزارے اور سید مشتاق علی نے ٹی ٹوئنٹی ٹرافی کھیلنا شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ "مجھے ڈومیسٹک کرکٹ کی وجہ سے دیکھا جا رہا تھا۔ 2021 میں پنجاب کنگز نے خریدا لیکن پورا سیزن بینچ پر گزارا۔ اس کے بعد ممبئی انڈینز نے سلیکشن ٹرائل کے لیے بلایا۔ وہاں 31 گیندوں میں 91 رنز بنائے۔ مجھے لگا کہ میں نے بنایا ہے۔ کچھ اثر، ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا کر رہا تھا۔

مجھے امید تھی کہ کوئی مجھے خرید لے گا۔ لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اتنے پیسے دے کر خرید لے گا۔ میرے خاندان میں اتنے پیسہ آج تک کسی نے نہیں دیکھا۔"

رنکو کے 5 چھکے اور ان کی کہانی...

احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور آئی پی ایل کی دفاعی چیمپئن گجرات ٹائٹنز کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ ہوم ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں پر 204 رنز بنائے۔ جواب میں کولکتہ نے 19 اوورز میں 7 وکٹوں پر 176 رنز بنائے۔

اومیش یادو نے پہلی گیند پر سنگل لیا۔

دوسری گیند پر لیفٹ آرم پیسر یش دیال نے وائیڈ فل ٹاس پھینکا۔ رنکو، جو 16 گیندوں پر 18 رنز بنانے کے بعد بیٹنگ کر رہے تھے، نے لانگ آف پر ایک چھکا لگایا۔

لیگ اسٹمپ پر تیسری گیند فل ٹاس، چھکے کے لیے اسکوائر لیگ کی طرف۔

چوتھی گیند پر دوبارہ وائیڈ فل ٹاس، رنکو نے لانگ آف پر چھکا لگایا۔

پانچویں 2 گیندوں پر 10 رنز درکار تھے۔ یش آف اسٹمپ پر شارٹ پچ والی گیند پھینکتا ہے اور رنکو اسے 6 رنز پر لانگ آن پر بھیجتا ہے۔

آخری گیند، ایک سست شارٹ گیند، رنکو نے گیند کو پکڑا اور بیک فٹ پر شاٹ مارنے کے بعد ڈگ آؤٹ کی طرف بھاگا۔ گیند سائٹ اسکرین سے ٹکرائی اور کے کے آر نے سنسنی خیز مقابلہ 3 وکٹوں سے جیت لیا۔

دراصل 21 گیندوں  پر 48 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلنے والے رنکو سنگھ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

کرکٹ میں ایسا کتنی بار ہوا ہے؟

انٹرنیشنل کرکٹ اور فرنچائز لیگ آف ٹیسٹ پلےنگ نیشنز کی بات کریں تو آخری گیند پر چھکا یا آخری دو گیندوں پر دو چھکے لگانے کے کئی کارنامے سامنے آئے ہیں۔ لیکن لگاتار 5 چھکے لگا کر ٹیم کو جتوانے کا کارنامہ صرف پہلی بار ہوا۔ 2016 کےٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو انگلینڈ کے خلاف 6 گیندوں پر 19 رنز درکار تھے۔ اس کے بعد ونڈیز کے کارلوس براتھویٹ نے بین اسٹوکس کے اوور کی پہلی 4 گیندوں پر 4 چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔

آئی پی ایل کے ایک اوور میں 3 بار 5 چھکے لگائے گئے

آئی پی ایل میں رنکو سے پہلے 3 اور بلے باز بھی ایک اوور میں 5 چھکے لگا چکے ہیں۔ ان میںآر بی سی سے کرس گیل نے 2013 میں 5 چھکے لگائے، راہول تیوتیا نے 2020 میںآر آر اور رویندر جڈیجہ نے 2021 میں سی ایس کے سے۔

پانچ سال  میں صرف 10 آئی پی ایل میچ کھیل سکے

2018 میں آئی پی ایل ڈیبیو کے بعد انہیں 3 سال تک صرف 10 میچوں میں مواقع ملے۔ زخمی ہونے کی وجہ سے 2021 میں پورے سیزن کا میچ نہیں کھیل سکے۔ میگا نیلامی 2022 میں ہونی تھی، ٹیمیں صرف 5 ٹاپ پلیئرز کو برقرار رکھ سکیں۔ رنکو کو کے کے آر سے 10 آئی پی ایل میچوں میں کارکردگی کی بنیاد پر برقرار نہیں رکھا جائے گا اور ایسا ہی ہوا۔

کے کے آر کے کوچنگ اسٹاف نے بہت سپورٹ کیا

اس نے 2018 میں  کولکتہ جوائن کرنے کے بعد، ٹیم مینجمنٹ نے بتایا کہ انہیں رنکو کی صلاحیت پر شک نہیں ہے۔ بس تھوڑی سی تکنیکی بہتری کی ضرورت تھی۔ 2019 کے آئی پی ایل کے بعد، ابھیشیک نیر اور کے کے آر کے باقی کوچنگ اسٹاف نے آف سیزن کیمپ میں رنکو کی بلے بازی کی مہارت اور تربیت پر کام کیا۔

ٹریننگ کا اثر ڈومیسٹک کرکٹ میں رنکو کی بیٹنگ پر دیکھا گیا۔ 2019 میں 10 رنجی ٹرافی میچوں میں، انہوں نے 105 سے زیادہ کی اوسط سے 953 رنز بنائے۔ 4 سنچریوں اور 3 نصف سنچریوں کے ساتھ، وہ سیزن کے سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رہے۔ رنکو گزشتہ 2-3 سالوں سے سید مشتاق علی ٹی 20 ٹرافی اور وجے ہزارے ٹرافی میں اتر پردیش کے لیے کافی رنز بنا رہے ہیں۔

۔2022 کی میگا نیلامی میںکے کے آر نے رنکو کو صرف 55 لاکھ روپے میں خریدا۔ اس سیزن میں 7 میچوں میں انہوں نے 148.72 کے اسٹرائیک ریٹ سے 174 رنز بنائے۔ اس بار آئی پی ایل کے 3 میچوں میں رنکو نے 168.97 کے اسٹرائیک ریٹ سے 98 رنز بنائے ہیں۔ ان میں گجرات کے خلاف میچ جیتنے والی اننگز اور بنگلورو کے خلاف آخری میچ میں شاردول ٹھاکر کے ساتھ 103 رنز کی شراکت شامل ہے۔