پاکستان سے ’مجنوں‘ پرشانت کی واپسی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-06-2021
آ اب لوٹ چلیں
آ اب لوٹ چلیں

 

 

حیدرآباد،: پاکستانی جیل میں محروس حیدرآباد دکن کے سافٹ ویر انجینئر کو ہندوستان کے حوالے کر دیا گیا۔ شہر سے تعلق رکھنے والا سافٹ ویر انجینئر جس کی شناخت پرشانت کے طور پر کی گئی ہے، نے غیر قانونی طور پر پاکستان کی سرحد عبور کرنے کے الزام میں تقریباً چار برس کا عرصہ پڑوسی ملک کی جیل میں گزارا۔

 پرشانت کو اٹاری۔واگھہ جوائنٹ چیک پوسٹ پر پاک رینجرس کی جانب سے ہندوستان کے بارڈر سیکوریٹی فورس کے حوالے کر دیا گیا، جہاں تلنگانہ کے دو عہدیدار اس کو لینے پہنچے۔ عہدیداروں کے مطابق پرشانت نے پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم سے کمپیوٹر انجینئرنگ کی ڈگری لی تھی۔ وہ تلنگانہ کے دارالحکومت میں کمپیوٹر انجینئر کے طور پر ایک کمپنی میں خدمات انجام دے رہا تھا تاہم وہ اپریل 2017 میں اچانک لاپتہ ہو گیا۔

تقریباً 30 ماہ بعد اس کے پریشان حال ارکان خاندان کو ٹی وی چینلس کے ذریعہ پتہ چلا کہ اس کو پاکستان میں پکڑا گیا ہے جس پر اس کا خاندان تلنگانہ پولیس سے رجوع ہوا اور اس کی رہائی کے لئے مدد کرنے کی خواہش کی۔ اطلاعات کے مطابق پرشانت نے امیگریشن کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ فیس بک پر ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا تاہم جب یہ لڑکی سوئٹزر لینڈ چلی گئی تو وہ کافی مایوس ہوگیا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ پرشانت نے ہندوستان سے پاکستان، ایران اور ترکی کے راستے یوروپ میں داخل ہونے کا راستہ اختیار کیا، تاہم پاکستان کے بھاولپور میں پاکستانی حکام نے اس کو پکڑلیا۔ سائبرآباد کے پولیس کمشنر وی سی سجنار نے توثیق کی کہ پرشانت کو ہندوستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ وہ بدھ کو حیدرآباد پہنچے گا۔