گورکھپور:اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ رامائن اور مہابھارت کے ولن آج بھی نئے ناموں اور نئی شکلوں میں موجود ہیں، جو سماج کو بانٹنے کا کام کر رہے ہیں، اور سناتن دھرم کے ماننے والوں سے اپیل کی کہ وہ "ایسے لوگوں کے خلاف چوکس رہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سماج کو بانٹنے اور سکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے والی طاقتیں ہر دور میں موجود رہی ہیں، لیکن سناتن یکجہتی کی طاقت سے وہ ہمیشہ شکست کھاتی رہی ہیں۔
وجے دشمی کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے نیک تمناؤں اور مبارکباد کے پیغام دیے اور کہا کہ اگرچہ نام بدل گئے ہیں، لیکن رامائن اور مہابھارت کے برے کردار آج بھی نئی شکلوں میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا "آج بھی سماج کو شُورپنکھا، تڑکا، کھر-دُشن، ماریچ اور سباہو جیسے کرداروں کا سامنا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ ذات پات، چھوا چھوت اور امتیاز کے نام پر سماج کو بانٹ رہے ہیں، وہ اپنی پچھلی جنم میں تڑکا، ماریچ اور شُورپنکھا کے ساتھی رہے ہوں گے۔ اسی طرح جو لوگ بیٹیوں اور کاروباری طبقے کی حفاظت کے لیے خطرہ ہیں، وہ ضرور اپنے پچھلے جنم میں درویودھن اور دُشاسن کے چیلے رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف سماج کو چوکس رہنا ہوگا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وجے دشمی، راون پر جیت کی علامت ہے، جو اَنیائے، اَدھرم اور ظلم کی نشانی تھا، اور بھگوان شری رام کے ذریعے رام راجیہ کے اعلان کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ رام راجیہ کے اصول ہر دور اور ہر حالات میں موزوں رہتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سناتنی، مریادا پرشوتم شری رام کے شکرانے کے طور پر راون کا پتلا جلاتے ہیں اور شری رام کو عقیدت سے یاد کرتے ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ مہارشی والمیکی نے جب اپنی قلم کے ذریعے انسانیت کو راہ دکھائی، تو انہیں شری رام میں دھرم کا مجسم پیکر نظر آیا۔انہوں نے کہا کہ "رام میں دھرم کا ہر پہلو جلوہ گر ہے، اور رام سناتنیوں کی ہر سانس میں زندہ ہیں۔
رامائن کے مقبول ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 1990 کی دہائی میں، محدود ذرائع ابلاغ کے باوجود، یہ 66 کروڑ سے زیادہ ناظرین تک پہنچا اور گھر گھر کا نام بن گیا۔ یہاں تک کہ کووڈ-19 وبا کے دوران اس کی دوبارہ نشریات بھی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ٹی وی شو ثابت ہوئیں، جو رام کی زندگی کی لازوال تحریک کو اجاگر کرتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان لوگوں پر بھی نشانہ سادھا جو ہندوستانی وراثت پر فخر نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا، "جب یہ لوگ اقتدار میں تھے تو انہوں نے رام اور کرشن کے وجود پر سوال اٹھایا اور یہاں تک کہ سناتن دھرم کے خلاف سازشیں رچیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 11 برسوں نے ہندوستانیوں کے وقار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ترقی اور وراثت کا سنگم ہی رام راجیہ کی صحیح جھلک ہے،" اور مزید کہا کہ اس مدت میں ہر غریب خاندان کو چھت ملی ہے، اور شاہراہوں، ایکسپریس ویز، میٹرو اور ایئرپورٹس نے شہریوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی ہیں۔