آواز دی وائس / نئی دہلی
رواں ماہ پورے ملک میں رام نومی کا تہوار تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا۔اس دوران ملک بھر میں بڑے پیمانے پر رام بھکتوں کی جانب سے مذہبی جلوس نکالے گئے۔ وہیں ملک کے مختلف حصوں میں تشدد بھی برپا ہوگیا۔
مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، راجستھان اور گجرات سمیت متعدد ریاستوں سے تشدد کی اطلاعات ہیں۔ تاہم اس دوران کئی مقامات پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثالیں بھی دیکھنے کو ملیں۔
ریاست بہار گوتم بدھ کی سرزمین ہے اور یہاں سے ملک اور دنیا کو ہمیشہ امن و شانتی کا پیغام ملتا ہے۔ اس بار بھی ایسا ہی ہوا۔
بہار کے کٹیہار ضلع میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا انوکھا منظر دیکھنے کو ملا۔ یہاں رام بھکتوں نے مسجد کے سامنے انسانی زنجیر بناتے ہوئے نظر آئے تاکہ رام نومی کے جلوس کے دوران مسجد کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
اویس سلطان خان نامی ٹوئٹر صارف نے ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بہار کے کٹیہار میں رام نومی کے جلوس کے دوران اکثریتی برادری کے لوگوں نے جامع مسجد کے سامنے،مسجد کی حفاظت کے لیے انسانی زنجیر بنائی۔
A few Hindus making human chain for safeguarding a Jama Masjid in Bihar's Katihar during Ramnavmi Juloos (procession).
— Ovais Sultan Khan | اُویس | उवेस (@OvaisSultanKhan) April 14, 2022
Such human gestures of solidarity, mutual-respect and understanding are essential to reclaim our common humanity and harmony.
This is what I strongly believe. pic.twitter.com/5PEGbMXksF
وہیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایسی ہی مثال مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے دیکھنے کو ملی۔ اورنگ آباد میں رام نومی کا جلوس نکالا گیا لیکن جب یہ جلوس ایک مسجد کے سامنے سے گزرا۔ جلوس کی جانب ڈی جے بند کردیا گیا۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ان واقعات کو لوگوں کی طرف سے سراہا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر ٹویٹ کیا جا رہا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے پچھلے دو سالوں سے رام نومی کا جلوس نہیں نکالا جا رہا تھا لیکن اس سال یہ جلوس نکالا گیا۔ جلوس کے دوران ملک کی مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات بھی پیش آئے، جن میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ کہیں کہیں لوگ مسجدوں پر چڑھ کر بھگوا جھنڈا لہراتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔