راجوری :بی جے پی لیڈر کے گھر پرحملہ ۔ایک ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-08-2021
لیڈر پر نشانہ
لیڈر پر نشانہ

 

 

سری نگر: دہشت گردوں نے ایک بار پھر جموں و کشمیر میں بی جے پی لیڈر کو نشانہ بنایا ہے۔ جمعرات کی رات دہشت گردوں نے راجوری میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا۔

 گرینیڈ حملے کی وجہ سے جسبیر سنگھ سمیت آٹھ افراد خانہ زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا: 'زخمیوں میں سے جسبیر سنگھ کا قریب تین سالہ بھتیجا ویر سنگھ ولد بلبیر سنگھ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا'۔

پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ شام دیر گئے کچھ نامعلوم افراد نے بی جے پی لیڈر جسبیر سنگھ کے مکان کے اندر گرینیڈ حملہ کیا جس کے نتیجے میں مذکورہ لیڈر سمیت سات افراد خانہ زخمی ہو گئے جن میں سے ان کا تین سالہ بھتیجا زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔ انہوں نے کہا کہ گرینیڈ حملے میں شدید زخمی ہونے والے بی جے پی لیڈر کی سرجری کی گئی جبکہ ان کی سات ماہ کی بیٹی کو گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں منتقل کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ باقی زخمی افراد خانہ کا ضلع ہسپتال راجوری میں علاج چل رہا ہے۔ جسبییر کے بھائی بلبیر سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ ہم شام کو سارا کنبہ بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی نے گرینیڈ پھینکا اس کے بعد کیا ہوا معلوم نہیں

دہشت گردوں نے 3 دستی بم پھینکے تھے جو کہ بی جے پی لیڈر کے گھر کی چھت پر پھٹ گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ کھنڈلی علاقے میں بی جے پی کے منڈل صدر جسبیر سنگھ کے گھر پر ہوا۔ اس کے بعد علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔

بی ایس ایف کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بی جے پی لیڈر کے گھر پر حملے سے پہلے جمعرات کو کلگام میں دہشت گردوں نے بی ایس ایف کے قافلے پر حملہ کیا۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیر لیا اور دونوں طرف سے فائرنگ شروع ہو گئی۔

اس دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 سکیورٹی فورسز اور 2 شہری زخمی ہوئے۔ یہ حملہ جموں سرینگر ہائی وے پر قاضی گنڈ کے مال پورہ میں ہوا۔

 ایک سال میں 6 بی جے پی لیڈروں پر دہشت گردانہ حملے۔ بی جے پی کے رہنما کچھ عرصے سے وادی میں دہشت گردوں کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ 9 اگست کو دہشت گردوں نے بی جے پی لیڈر غلام رسول ڈار اور ان کی اہلیہ کو اننت ناگ میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔ گزشتہ سال 8 جولائی کو جموں و کشمیر سے بی جے پی لیڈر وسیم باری کو قتل کیا گیا تھا۔

 اس کے بعد 4 اگست کو کولگام میں بی جے پی لیڈر عارف احمد پر حملہ ہوا۔ اس کے بعد 6 اکتوبر کو دہشت گردوں نے گاندربل میں بی جے پی کے ضلعی نائب صدر غلام قادر کو قتل کردیا۔ یہاں بڈگام میں بھی ایک بی جے پی کارکن کو نشانہ بنایا گیا۔