قاضی شریعت،کورٹ کی طرح حکم جاری نہیں کرسکتا:ایم پی ہائی کورٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
قاضی شریعت،کورٹ کی طرح حکم جاری نہیں کرسکتا:ایم پی ہائی کورٹ
قاضی شریعت،کورٹ کی طرح حکم جاری نہیں کرسکتا:ایم پی ہائی کورٹ

 

 

اندور: قاضی مسلم کمیونٹی کے باہمی تنازعات کو حل کرنے میں ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن کسی بھی معاملے میں عدالت کی طرح حکم نہیں دے سکتا اور نہ ہی کوئی دوسرا مذہبی رہنما۔ یہ تبصرہ اندور ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کیا۔

دارالقضا چھاؤنی کے چیف قاضی کے حکم کو اندور ہائی کورٹ کی ڈبل بنچ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ دارالقضاء کے حوالے سے عدالت کو بتایا گیا کہ چیف قاضی نے طلاق کا حکم ایک عورت کے 'خلع' (مسلم خاتون کے شوہر سے طلاق لینے کا اسلامی طریقہ) کی درخواست کی سماعت کے دوران دیا تھا۔

درخواست میں ثالث کے کردار کے پابند فیصلے کو خلاف ضابطہ قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی۔

ایڈوکیٹ ہریش شرما کے مطابق اندور ہائی کورٹ کی ڈبل بنچ نے اس پورے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے فیصلے میں غور کیا کہ اگر کوئی قاضی اپنی برادری کے لوگوں کے باہمی تنازعات کو حل کرنے میں ثالث کا کردار ادا کرتا ہے تو اس وقت تک، اس کا دائرہ اختیار قانونی ہے، لیکن اس طرح کے تنازعات میں کسی عدالت کی طرح فیصلہ نہیں کر سکتا، اور نہ ہی اسے عدالت کی طرح حکم جاری کرنے کا حق ہے۔

اندور ہائی کورٹ کی ڈبل بنچ نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے حکم میں واضح کیا کہ کسی بھی قاضی یا کسی بھی معاشرے کے مذہبی رہنما کو ایسا کوئی حکم سنانے کا حق نہیں ہے۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس وویک روسا اور جسٹس راجندر کمار ورما نے کی۔