پوتن کا دورہ ہند:ششی تھرور نے مضبوط تعلقات کی وکالت کی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 03-12-2025
پوتن کا دورہ ہند:ششی تھرور نے مضبوط تعلقات کی وکالت کی
پوتن کا دورہ ہند:ششی تھرور نے مضبوط تعلقات کی وکالت کی

 



نئی دہلی: کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے بدھ کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ہندوستان کے دورے سے قبل ہندوستان-روس تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ پارلیمنٹ کمپلیکس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تھرور نے کہا کہ یہ دورہ انتہائی اہم ہے اور ہندوستان کے روس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔

تھرور نے کہا، ہم طویل عرصے سے اسٹریٹجک خودمختاری کی بات کرتے آئے ہیں۔ ہمیں امریکہ، چین اور روس کے ساتھ اپنے رابطے کے مواقع برقرار رکھنے ہوں گے۔ ہندوستان کے تمام ممالک کے ساتھ آزادانہ تعلقات ہونے چاہیے۔ روس کے ساتھ ہمارا تعلق پرانا، سنجیدہ اور مضبوط ہے۔ ہم اپنی خودمختاری کو کسی اور ملک کے مفاد کے لیے گروی نہیں رکھ سکتے۔

روس کے صدر پوتن 4-5 دسمبر کو ہندوستان کے 23ویں ہندوستان-روس سالانہ سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر ہندوستان آ رہے ہیں۔ اس سے قبل پوتن نے پیر کو ماسکو میں ایک سرمایہ کاری فورم میں کہا کہ توانائی، صنعت، خلائی تحقیق، زراعت اور دیگر شعبوں میں مختلف مشترکہ منصوبوں کا مقصد بیجنگ اور نئی دہلی کے ساتھ تعاون کو نئے معیار تک پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا، ہمارا مقصد چین اور ہندوستان کے ساتھ تعاون کو معیار کی نئی بلندی پر لے جانا ہے، جس میں تکنیکی پہلو کو مضبوط کیا جائے گا۔ یہی مختلف شعبوں میں ہماری مشترکہ منصوبوں کا مقصد ہے۔ کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوو نے بھی اشارہ دیا کہ پوتن کے دورے کے دوران اضافی S-400 لانگ رینج اینٹی ایئر کرافٹ میزائلوں کی فروخت پر بات ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، یہ ایجنڈے میں اعلیٰ ترجیح پر ہے اور اس پر بات ہو سکتی ہے۔ ہماری فوجی صنعت کا نظام کافی مضبوط ہے۔ روس کے ہتھیار ہندوستانی مسلح افواج میں 36فیصد ہیں اور مستقبل میں بھی ایسا ہی رہنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ پیسکوو نے کہا کہ ہندوستان کی Su-57 پانچویں نسل کے اسٹیلتھ فائٹر جیٹ خریدنے کی ممکنہ بات بھی زیر بحث آ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، "Su-57 دنیا کا بہترین طیارہ ہے اور یہ ایجنڈے میں ہوگا۔ پیریکلوم ترجمان نے ہندوستان-روس دفاعی تعاون میں براہماس میزائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف خرید و فروخت کا معاملہ نہیں بلکہ اعلیٰ ٹیکنالوجی کے تبادلے کا موقع ہے، جو دفاعی تعاون کو روشن مستقبل کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا، ہم پیچیدہ اور متنوع نظام تیار کر رہے ہیں اور ہندوستان کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

کریملن ترجمان نے یہ بھی اشارہ دیا کہ پوتن کے دورے کے دوران ہندوستان اور روس کے درمیان جوہری توانائی کے شعبے میں معاہدے کا امکان بھی موجود ہے۔ یہ دورہ ہندوستان-روس کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے، دفاع، توانائی، خلائی تحقیق اور تکنیکی شعبوں میں تعاون بڑھانے اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تھرور نے اس موقع پر دوبارہ کہا کہ ہندوستان کے لیے روس کے ساتھ پرانا اور مضبوط تعلق نہ صرف اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے بلکہ یہ ہندوستان کی عالمی سفارت کاری میں خودمختاری برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، ہماری خارجہ پالیسی میں کسی بھی ملک پر انحصار نہیں ہونا چاہیے۔

روس کے ساتھ ہمارے تعلقات قابل اعتماد اور اسٹریٹجک ہیں، اور پوتن کا دورہ اسے مزید مضبوط کرے گا۔ اس طرح، پوتن کا دورہ نہ صرف ہندوستان-روس تعاون کے نئے پہلو کھولنے والا ہے بلکہ دفاع اور توانائی کے شعبوں میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے بھی ایک اہم موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔