پنجاب : پولیس نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 19-09-2025
پنجاب : پولیس نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا
پنجاب : پولیس نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا

 



چنڈی گڑھ/ آواز دی وائس
نشیلی اشیا سے جڑے دہشت گردی نیٹ ورک کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے جمعہ کو منشیات کی اسمگلنگ کے ایک نیٹ ورک کو بے نقاب کیا، دو اسمگلروں کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے چار کلوگرام ہیروئن برآمد کی۔ ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ برآمدگی دو ماہ طویل، انتہائی منصوبہ بندی کے تحت چلائی گئی خفیہ اطلاع پر مبنی کارروائی کا نتیجہ ہے۔
شری مکسر صاحب پولیس کے مطابق، ملزمان کو مسلسل نگرانی اور انٹیلی جنس ان پٹس کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پوری سپلائی چین میں شامل تمام پچھلے اور اگلے روابط کو ٹریس کرنے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
پنجاب پولیس نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اپنے عزم کو دہرایا اور کہا کہ پنجاب پولیس منشیات کے نیٹ ورکس کو توڑنے اور ایک محفوظ، منشیات سے پاک پنجاب کو یقینی بنانے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔
اس سے ایک دن پہلے ایک اسی طرح کے معاملے میں امرتسر کمشنریٹ پولیس نے دو منشیات کارٹیلوں کا پردہ فاش کیا تھا، چھ اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا جن میں دو خواتین بھی شامل تھیں، اور 9.066 کلو ہیروئن برآمد کی تھی۔
ڈی جی پی پنجاب گورَو یادَو نے کہا کہ یہ کارروائی وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان کی ہدایت پر پنجاب کو منشیات سے پاک بنانے کی جاری مہم کا حصہ ہے۔ گرفتار افراد کی شناخت اس طرح کی گئی: ہنی (18)، پرم دیپ سنگھ عرف پارس (18)، ہروِندر سنگھ عرف ہندا (19)، گُرپریت سنگھ عرف گوپی (25)، جس‌بیر کور (40) اور کُلوِندر کور (54)۔
یہ پیش رفت ایک دن بعد ہوئی جب پولیس نے یاسین محمد کو گرفتار کیا، جو موگا کے اسمگلر جگپریت سنگھ عرف جگا کا ساتھی بتایا جاتا ہے، اور اس کے قبضے سے 7.1 کلو ہیروئن برآمد کی۔
ڈی جی پی یادَو نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ غیر ملکی گینگسٹر ہَروپریت عرف ہیپی جٹ (ساکن جنڈیالا گرو) کے پاکستان میں موجود اسمگلروں کے ساتھ براہِ راست روابط ہیں اور وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کر کے پورے نیٹ ورک کو چلا رہا تھا۔
امرتسر کے چھہارتہ تھانے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور وسیع سرحد پار روابط کا سراغ لگانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ مزید تفتیش جاری ہے۔