فیروزپور/ آواز دی وائس
اسلحہ اسمگلنگ کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے سرحد پار ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے ایک نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے اور دو اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جو مبینہ طور پر پاکستانی ہینڈلرز کے احکامات پر کام کر رہے تھے۔
ملزمان کی شناخت گروپریت سنگھ عرف گوری اور وکرم جیت سنگھ عرف وکی کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے چھ گلاک 9 ایم ایم پستول، چار میگزین اور چار زندہ کارتوس برآمد کیے گئے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ وکرم جیت سنگھ کے پاکستان میں موجود ایک اسمگلر سے براہِ راست تعلقات تھے، جو غیر قانونی ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔ اس کی نشاندہی پر پولیس نے دو مزید گلاک پستول بھی برآمد کیے۔
پولیس حکام کے مطابق، وکرم جیت سنگھ نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے پاکستانی ہینڈلرز کے احکامات پر مقامی رابطوں کو ہتھیار فراہم کرتا تھا۔ اس کی گرفتاری سے تفتیش کاروں کو اُس سابقہ کیس کا بھی سراغ ملا، جس میں اسی سرحد پار نیٹ ورک کے ذریعے ایک اے کے-47 رائفل حاصل کی گئی تھی۔
فیروزپور پولیس نے بتایا کہ ضبط شدہ ڈیجیٹل آلات کا تکنیکی تجزیہ جاری ہے تاکہ پوری سپلائی چین، غیر ملکی ہینڈلرز اور مقامی سہولت کاروں کی شناخت کی جا سکے جو اس نیٹ ورک میں شامل ہیں۔ پنجاب پولیس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایسے بین الاقوامی ہتھیاروں کے اسمگلنگ نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا اور ریاست کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
ایک دن قبل، کرائم برانچ کی سائبر سیل نے دہلی، ہریانہ، اتراکھنڈ اور پنجاب میں مشترکہ چھاپے مارے اور کئی سائبر فراڈ نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا۔ اس کارروائی میں ڈیجیٹل گرفتاری اور انویسٹمنٹ فراڈ سے جڑے کئی ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کیا گیا، جبکہ دبئی ہینڈلرز سے منسلک 5 کروڑ روپے کی کرپٹو کرنسی کا سراغ لگایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی جعلی کمپنیوں، فرضی بینک اکاؤنٹس اور ای کامرس فراڈ آپریشنز کا بھی پردہ فاش کیا گیا۔
گرفتار شدگان میں سميت کمار، اتل شرما (کروکشیتر)، راہل منڈا (حصار)، ورن انچل عرف لکی (جالندھر) اور امت کمار سنگھ عرف کارتک (سارن) شامل ہیں، جنہیں مختلف مقدمات میں حراست میں لیا گیا ہے۔ انویسٹمنٹ اسکیم فراڈ میں دبئی میں مقیم ہینڈلر سمیت گرگ کے ماتحت کام کرنے والے اہم رکن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ راہل منڈا کو ڈیجیٹل گرفتاری دھوکہ دہی کے کیس میں گرفتار کیا گیا، جس میں ایک متاثرہ شخص نے 30 لاکھ روپے گنوا دیے۔
ورن انچل کئی فرضی بینک اکاؤنٹس کے انتظام اور غیر قانونی رقم کی منتقلی میں ملوث تھا، جبکہ امت کمار سنگھ، جو ایک سابق بینک ملازم ہے، نے مالی لین دین میں مدد فراہم کی۔ سپریم کورٹ نے ایک اور ملزم لکشے نندا (لدھیانہ) کی ضمانت منسوخ کر دی ہے، جو 48.35 لاکھ روپے کی انویسٹمنٹ فراڈ اسکیم میں ملوث تھا۔