پنجاب:ہندوستانی فوج کا ریلیف آپریشن

Story by  شیخ محمد یونس | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2025
پنجاب:ہندوستانی فوج کا ریلیف آپریشن
پنجاب:ہندوستانی فوج کا ریلیف آپریشن

 



فضلکہ (پنجاب) : پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہندوستانی فوج نے ہفتہ کے روز فضلکہ ضلع میں ریلیف آپریشن چلایا۔ اس آپریشن کے تحت فوج متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان فراہم کر رہی ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو بھی کر رہی ہے۔

مزید برآں، ہندوستانی فوج نے سیلاب سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے ہیں۔ ایک مقامی رضاکار رنکو سنگھ کے مطابق فوجی ٹیمیں متاثرہ دیہات کی طرف جا رہی ہیں تاکہ راشن تقسیم کیا جا سکے اور وہ پانی سے بھرے ہوئے علاقوں کو عبور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ دیہاتیوں تک پہنچا جا سکے۔

علاقے کے ایک مقامی باشندے وجیر سنگھ نے زمینی صورتِ حال بیان کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی سطح میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ لیکن ان کے مطابق فوج لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور دیہاتیوں کو ریسکیو کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’دیہات ڈوب رہے ہیں۔

کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ پانی کی سطح میں کوئی کمی نہیں ہے... ہندوستانی فوج نے ہمیں بچایا اور محفوظ جگہوں پر پہنچایا... یہ بہت مدد کر رہی ہے۔‘‘ تاہم ایک مقامی خاتون ریشو بائی نے بتایا کہ صورتحال بدستور سنگین ہے، کیونکہ بچے سیلابی پانی سے بچنے کے لیے چھتوں پر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’بہت سارے بچے چھت پر بیٹھے ہیں۔ وہ گھروں میں پانی لینے گئے ہیں۔

گھروں میں سوراخ ہو گئے ہیں۔ گھروں میں بہت پانی ہے۔ بچے وہیں بیٹھے ہیں۔ ساری چیزیں ضائع ہو رہی ہیں۔ حالت بہت خراب ہے۔‘‘ ایک اور دیہاتی کُلوانت سنگھ نے کہا کہ انہیں اس بات کی فکر ہے کہ جب پانی کم ہوگا تو ان کا مستقبل کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا، ’’فوج ہمارے لیے بہت کچھ کر رہی ہے۔ میڈیکل اسٹاف یہاں آیا ہے، وہ ہمیں کھانا دے رہے ہیں۔ لیکن جب پانی کم ہوگا تو پتہ نہیں ہمارے ساتھ کیا ہوگا۔ پتہ نہیں کتنی فصلیں بوئی جا سکیں گی۔ حکومت کیا کرے گی؟

حکومت بھی وہیں کھڑی ہے۔‘‘ اس سے پہلے این ڈی آر ایف کے سب انسپکٹر ریکھ سنگھ مینا نے کہا تھا کہ 1,500 سے زیادہ دیہاتیوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کمشنر مسلسل لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے 27 اگست سے فضلکہ میں ریسکیو آپریشن شروع کیے ہیں۔

ہم نے 1,500 سے زیادہ دیہاتیوں کو بچایا ہے اور انہیں امدادی سامان فراہم کر رہے ہیں... ضلع کمشنر نے دیہاتیوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔‘‘ اسی دوران، پنجاب میں شدید سیلاب کے باعث تقریباً 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مزید یہ کہ کل 1,655 دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں گرداسپور سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔ قبل ازیں پنجاب سے راجیہ سبھا کے رکن وکرم جیت سنگھ ساہنی نے سیلاب متاثرین کے لیے 5 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔

اپنے MPLAD فنڈز اور ذاتی عطیات سے رقم فراہم کرتے ہوئے، ساہنی نے ریاستی ڈیزاسٹر ریلیف فورس کو جدید کشتیاں خریدنے کے لیے مالی مدد دینے کا اعلان کیا، جو سیلابی ریسکیو آپریشنز میں استعمال ہوں گی، نیز دریا کی صفائی کے لیے جدید مشینری کی فراہمی کے لیے بھی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مضبوط بند اور حفاظتی پشتے بنانے کے لیے بھی فنڈز دینے کا وعدہ کیا تاکہ مستقبل میں خطرے سے دوچار علاقوں کو محفوظ کیا جا سکے۔