نئی دہلی: وزارتِ دفاع کو ہندوستانی فضائیہ کی جانب سے 114 "میک اِن انڈیا" رافیل لڑاکا طیارے حاصل کرنے کی تجویز موصول ہوئی ہے اور اس پر بات چیت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ طیارے فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن ہندوستانی ایرو اسپیس فرمز کے اشتراک سے تیار کرے گی۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 2 لاکھ کروڑ روپے سے زائد لگایا جا رہا ہے، جس میں 60 فیصد سے زیادہ مقامی اجزاء شامل ہوں گے۔
یہ تجویز آئندہ چند ہفتوں میں دفاعی سکریٹری کی سربراہی والے ڈیفنس پروکیورمنٹ بورڈ (DPB) میں زیرِ غور آئے گی۔ یہ دفاعی منصوبہ مکمل ہونے پر ہندوستانی حکومت کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ ثابت ہوگا۔ دفاعی حکام نے اے این آئی کو بتایا کہ: "114 رافیل طیاروں کی تجویز یا اسٹیٹمنٹ آف کیس (SoC)، جو ہندوستانی فضائیہ نے تیار کی ہے، چند روز قبل وزارتِ دفاع کو موصول ہوئی تھی اور اس پر وزارت کے مختلف شعبوں بشمول ڈیفنس فنانس میں غور کیا جا رہا ہے۔
اس پر بحث کے بعد تجویز ڈی پی بی کو بھیجی جائے گی، جس کے بعد یہ معاملہ ڈیفنس ایکوزیشن کونسل میں رکھا جائے گا۔" رافیل کے اس سب سے بڑے دفاعی معاہدے کے بعد ہندوستانی دفاعی فورسز کے بیڑے میں ان طیاروں کی تعداد 176 ہو جائے گی، کیونکہ ہندوستانی فضائیہ پہلے ہی 36 رافیل طیارے شامل کر چکی ہے اور ہندوستانی بحریہ نے بھی 36 طیاروں کا سرکاری معاہدے کے تحت آرڈر دیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب رافیل نے آپریشن سندور میں پاکستان کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی، جہاں اس نے اپنے اسپیکٹرا الیکٹرانک وارفیئر سوٹ کی مدد سے چینی PL-15 ایئر ٹو ایئر میزائلوں کو مکمل طور پر ناکام بنایا۔ ہندوستان میں تیار کیے جانے والے نئے رافیل طیاروں میں موجودہ اسکالپ میزائل سے بھی زیادہ رینج والے ایئر ٹو گراؤنڈ میزائل نصب کیے جانے کا امکان ہے، جنہیں پاکستان کے اندر فوجی اور دہشت گرد ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔
"میک اِن انڈیا" رافیل طیاروں میں 60 فیصد سے زیادہ مقامی اجزاء شامل کیے جائیں گے۔ فرانسیسی کمپنی کی جانب سے حیدرآباد میں ایم-88 انجنز (جو رافیل طیاروں میں استعمال ہوتے ہیں) کے لیے ایک مینٹیننس، ریپیئر اینڈ اوورہال (MRO) سہولت قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
ڈاسو ایوی ایشن پہلے ہی فرانسیسی ساختہ لڑاکا طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے ایک فرم قائم کر چکی ہے، جبکہ ٹاتا جیسی ہندوستانی ایرو اسپیس کمپنیاں بھی تیاری میں شامل ہونے کا امکان ہیں۔ ہندوستان کو خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر فوری طور پر نئے لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کا بنیادی ڈھانچہ مستقبل میں Su-30 MKI، رافیل اور مقامی تیار کردہ لڑاکا طیاروں پر مشتمل ہوگا۔
ہندوستان پہلے ہی LCA مارک 1A کے 180 طیاروں کا آرڈر دے چکا ہے اور 2035 کے بعد مقامی طور پر تیار ہونے والے پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں کو بڑی تعداد میں شامل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔