پروفیسر رفاقت علی : اپنی خدمات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-06-2021
پروفیسر رفاقت علی
پروفیسر رفاقت علی

 

 

 نئی دہلی: معروف مورخ پروفیسر رفاقت علی کی وفات پر آئی او ایس انتظامیہ نے اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑا خسارہ قرار دیا اور کہاکہ مرحوم کا انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز سے گہر تعلق تھا اور وہ ہمیشہ آئی او ایس کے مشن کو آگے بڑھانے او راسے پایہ تکمیل تک پہونچانے میں پیش پیش رہے۔ آئی او ایس کی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے تعزیتی نوٹ میں کہاگیاہے کہ پروفیسر رفاقت علی کی وفات پر آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم ، دوسرے ذمہ داران ومنتظمین اور تمام اسٹاف رنجیدہ اور غمزد ہ ہیں۔

 مرحوم پروفیسر رفاقت علی خان کا انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز سے گہرا تعلق رہاہے۔ وہ آئی او ایس کے سابق وائس چیرمین تھے۔ متعدد اکیڈمک پروجیکٹ پر انہوں نے کام کیاتھااس کے علاوہ آئی او ایس سے تین جلدوں میں شائع ہونے والی کتاب ” ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کا کردار “ کے جنرل ایڈیٹر بھی وہی تھے۔

 پروفیسر رفاقت علی خان کی پیدائش 1939 میں ہوئی تھی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی سے انہوں نے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے طویل عرصہ تک انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے ساتھ کام کیا۔انہوں نے پروفیسر اے رحمن کے پروجیکٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بھی کام کیا تھا اور ہندوستان میں سائنس کی خدمات پر یہ بنیادی اور غیر معمولی کام تھا۔آج 82 سال کی عمر میں دہلی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ان کا انتقال ہوگیا۔آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ پروفیسر رفاقت علی خان کی وفات سے گہرا صدمہ پہونچاہے ،وہ ہمارے پرانے دوستوں اور ساتھیوں میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی علمی خدمات انجام دیتے ہوئے گزاری اور تاریخی کا رنامہ انجام دیا۔ یہ میرا ذاتی خسارہ ہے اور بنیادی طور پر آئی او ایس نے بھی اپنے ایک عظیم رہنما کو کھودیاہے جس کا ہم سبھی کو شدید صدمہ ہے۔اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطافرمائے۔