شمالی ہند میں بارشوں کی تباہ کاریوں سے ہلاکت و بربادی۔ صدر دروپدی مرمو کا اظہارِ افسوس

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2025
 شمالی ہند میں  بارشوں کی تباہ کاریوں سے ہلاکت و بربادی۔ صدر دروپدی مرمو کا اظہارِ افسوس
شمالی ہند میں بارشوں کی تباہ کاریوں سے ہلاکت و بربادی۔ صدر دروپدی مرمو کا اظہارِ افسوس

 



نئی دہلی، 5 ستمبر (اے این آئی): صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعہ کے روز شمالی ہند میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ مون سون کی یہ ہلاکت خیز آفت کئی ریاستوں میں "ہلاکت اور بربادی" کی داستان چھوڑ گئی ہے۔

صدر مرمو نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر لکھا:
"
اس سال جب بھی مون سون کے دوران قدرتی آفات کی خبریں سامنے آئیں، مجھے گہرا صدمہ پہنچا۔ پہاڑوں میں بادل پھٹنے اور میدانوں میں سیلاب نے بھاری جانی نقصان کیا ہے اور اترکھنڈ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، پنجاب، آسام اور ملک کے دیگر حصوں میں ہلاکت و تباہی مچا دی ہے۔"

انہوں نے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور امدادی کارروائیوں میں مصروف عملہ کی حوصلہ افزائی کی۔ صدر نے کہا:
"
قوم ان مصیبت زدہ عوام کے غم میں شریک ہے اور اس کڑے وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں ان سب کی ہمت کو سلام کرتی ہوں جو بچاؤ اور راحت کے کاموں میں شامل ہیں۔ ہم سب مل کر اس آزمائش پر قابو پا لیں گے۔"

شمالی ہند کی صورتحال

  • ہماچل پردیش میں اس سال بارش سے متعلقہ واقعات میں 300 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔
  • دہلی میں یمنا دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس کی وجہ سے نشیبی علاقوں سے لوگوں کا انخلا کیا جا رہا ہے۔
  • پنجاب میں تقریباً 3 لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی پانی میں ڈوب گئی ہے اور فصلیں و جائیداد برباد ہو چکی ہیں۔

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق یکم تا 5 ستمبر کے درمیان بارش کی تفصیل یوں رہی:

  • دہلی: 719.5 ملی میٹر
  • پنجاب: 581.4 ملی میٹر
  • ہماچل پردیش: 948 ملی میٹر
  • جموں و کشمیر: 687.3 ملی میٹر
  • آسام: 826.6 ملی میٹر

پنجاب میں اموات

ریاستی محکمہ اطلاعات کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں:

  • امرتسر (5)، برنالہ (5)، بٹھنڈہ (4)، فاضلکا (1)، فیروزپور (1)، گرداسپور (2)، ہوشیارپور (7)، مانسا (3)، پٹھانکوٹ (6)، پٹیالہ (1)، روپ نگر (1)، سنگرور (1)، ایس اے ایس نگر (2)، لدھیانہ (4) شامل ہیں۔
    مزید تین افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

پنجاب کے گورنر اور چندیगढ़کے ایڈمنسٹریٹر گلاب چند کٹیریا نے متاثرین کے لیے امدادی سامان سے لدے نو ٹرک روانہ کیے۔ یہ امداد ریڈ کراس سوسائٹی کے ذریعے ضلع سطح پر تقسیم کی جائے گی۔ سامان میں خیمے، ترپال، کچن کٹس، کمبل اور 7,000 گھریلو اشیاء کے کٹس شامل ہیں۔

دیگر ریاستوں میں حالات

  • فاضلکا میں ستلج دریا کے کنارے ندی کے ابلنے سے سیلابی پانی جمع ہے، جہاں این ڈی آر ایف کے جوان متاثرین تک امداد پہنچا رہے ہیں۔
  • دہلی میں یمنا کے پانی بڑھنے سے کلندی کنج سمیت کئی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں، جہاں این ڈی آر ایف نے اب تک 1,180 افراد کو بچایا ہے۔
  • اے آئی آئی ایم ایس دہلی نے مختلف شعبوں کے ماہر ڈاکٹروں اور نرسوں کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں روانہ کی ہے۔
  • اتراکھنڈ میں چار دھام یاترا متاثر ہے، گنگوتری اور یمنوتری کے راستے بند ہیں۔ ریاست نے نقصانات کے ازالے کے لیے 5,702 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔
  • جموں و کشمیر کے بھدرواہ ضلع میں بادل پھٹنے سے سڑکیں بہہ گئیں، فوج نے 18 گھنٹوں میں عارضی لکڑی کا پل بنا کر رابطہ بحال کیا۔
  • کٹھوعہ (جموں) میں بارش کے حالات بہتر ہو گئے ہیں اور سڑک بحالی پر کام جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کی وارننگ

6 ستمبر کو شمال مشرقی ہند، تمل ناڈو، گوا، مہاراشٹر اور راجستھان میں شدید بارش کا امکان ہے۔ آندھرا پردیش، ناگالینڈ، منی پور، بنگال اور سکم میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
مزید یہ کہ گجرات، مغربی مدھیہ پردیش، مشرقی راجستھان اور مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔