نئی دہلی [ہندوستان]: دہلی پولیس نے جمعہ کو اشوک چکرا ایوارڈ یافتہ انسپکٹر موہن چند شرما کی شہادت کو یاد کیا، جنہوں نے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی قیادت کی تھی۔ پولیس نے ایک پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "شہادت کسی چیز کا خاتمہ نہیں، بلکہ ایک آغاز ہے۔"
پوسٹر میں مزید کہا گیا: "دہلی پولیس کی عظیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اور اپنے انداز میں اسے مزید مضبوط بنانے والے شہید موہن چند شرما 19 ستمبر 2008 کو ایک سخت آپریشن کے دوران فرنٹ سے اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے شہید ہوئے۔" انسپکٹر موہن چند شرما اس انکاؤنٹر میں اس وقت ہلاک ہوئے جب مبینہ دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کی۔
اس کیس میں عارض خان اور شہزاد احمد کو قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔ خان کو ابتدائی طور پر سزائے موت سنائی گئی تھی، لیکن اکتوبر 2023 میں دہلی ہائی کورٹ نے اس سزا کو عمر قید میں بدل دیا۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی 17ویں برسی پر ایک مارچ کی کال دی ہے۔
جمعرات کو AISA، جو ایک بائیں بازو کی طلبہ تنظیم ہے، نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ "انصاف مشعل جلوس" شام 5:30 بجے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینٹرل کینٹین سے خلیل اللہ مسجد تک نکالا جائے گا۔ AISA نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا: "ہم عاطف اور ساجد کو یاد کرتے ہیں! ہم بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کو یاد کرتے ہیں! 19 ستمبر 2008 کو 17 سالہ محمد ساجد اور عاطف امین دہلی پولیس کے ہاتھوں بٹلہ ہاؤس کے ایک کرایہ دار فلیٹ میں مارے گئے۔
پولیس اور حکومت نے اس واقعے کو دہشت گردی کے خلاف اپنی بڑی کامیابی قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ عاطف اور ساجد تنظیم انڈین مجاہدین کے اہم رکن تھے۔ لیکن شہری حقوق کے کارکنوں نے، پوسٹ مارٹم رپورٹوں کے ساتھ، پولیس کہانی میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی۔"
پوسٹ میں مزید کہا گیا: "مقامی رہائشیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے شبہات اس وقت اور بڑھ گئے جب حکومت نے عدالتی انکوائری کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا۔ یہاں تک کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (NHRC) کے انکاؤنٹر کیسز میں مجسٹریٹ انکوائری کے تقاضے کو بھی دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر نے روک دیا۔" طلبہ تنظیم نے کہا کہ وہ انکاؤنٹر میں عدالتی تحقیقات کے مطالبے کو دہرانے کے لیے یہ جلوس نکال رہے ہیں۔
"انکاؤنٹر کے دن سے ہی ہم منصفانہ عدالتی انکوائری کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔ ہم ہر سال مشعل بردار جلوس نکالتے ہیں تاکہ اس مطالبے کو دہرا سکیں۔ اس سال 17 برس گزر گئے ہیں اور عاطف اور ساجد کے ماورائے عدالت قتل کے انصاف کا انتظار ہے۔ انصاف مشعل جلوس میں شامل ہوں اور بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر میں عدالتی انکوائری کا مطالبہ کریں۔"
بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر 19 ستمبر 2008 کو دہلی پولیس نے اس وقت کیا تھا جب اطلاع ملی کہ انڈین مجاہدین کے دہشت گرد جامعہ نگر، اوکھلا کے ایک فلیٹ میں چھپے ہوئے ہیں۔ اس آپریشن میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ انسپکٹر موہن چند شرما بھی جان کی بازی ہار گئے۔ باقی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔