نئی دہلی [ہندوستان]: دہلی ہائی کورٹ نے ایک پولیس افسر کے رویے پر سخت تنقید کی، جس نے مبینہ طور پر عدالت کے احاطے میں وکلاء کو گالیاں دیں اور انہیں دھمکایا۔ عدالت نے کہا کہ وہ ’’قانون کا محافظ ہے، شکاری نہیں‘‘۔ جسٹس ارون مونگا، مقدمہ رامیشور بنام ریاستی حکومت این سی ٹی دہلی کی سماعت کر رہے تھے، جب یہ واقعہ ان کے نوٹس میں آیا۔
عدالت کے مطابق، اوکھلا انڈسٹریل ایریا تھانے کے سب انسپکٹر نریندر نے نہ صرف اپیل کنندہ اور مدعی کے وکیل کے ساتھ بدسلوکی کی بلکہ جب ایک سینئر وکیل نے مداخلت کی تو انہیں بھی ڈرایا دھمکایا۔ عدالت نے ریمارکس دیے: ایس آئی نریندر کی ایسی بدسلوکی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جا سکتی۔
وہ اپنی خاکی وردی کو اتنے تکبر کی سطح تک نہیں لے جا سکتا کہ عدالت کے افسران کے ساتھ بدسلوکی کرے، جو انصاف کی فراہمی میں عدالت کی مدد کرنے کا معزز فریضہ انجام دے رہے ہیں، اور صرف اس لیے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کہ وہ سمجھتا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہے۔
اگرچہ عدالت ابتدائی طور پر اس پولیس افسر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دینے کے حق میں تھی، لیکن اس نے ایسا کرنے سے گریز کیا کیونکہ اس نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ تاہم جسٹس مونگا نے واضح کیا کہ یہ معافی تحریری طور پر دی جانی چاہیے۔ انہوں نے ہدایت دی: میرے خیال میں ایس آئی نریندر کے رویے کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ وہ اپنی معافی تحریری طور پر حلف نامے کے ذریعے پیش کرے۔ یہ کام کل تک کر دیا جائے۔