سپریم کورٹ:پی ایم سیکورٹی معاملہ میں انکوائری کمیٹی تشکیل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-01-2022
سپریم کورٹ:پی ایم سیکورٹی معاملہ میں انکوائری کمیٹی تشکیل
سپریم کورٹ:پی ایم سیکورٹی معاملہ میں انکوائری کمیٹی تشکیل

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

سپریم کورٹ نے فیروز پور میں وزیراعظم نریندرمودی کی سیکورٹی میں کوتاہی پرایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔جانچ کی سربراہی سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جسٹس اندو ملہوترا کریں گی۔ ان کے ساتھ آئی جی، ڈی جی پی چندی گڑھ، پنجاب کے اے ڈی جی پی سیکورٹی اور پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل این آئی اے کے ڈی جی کے نمائندے کے طور پر ہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے دورے سے متعلق تمام ریکارڈ انکوائری کمیٹی کی چیئرپرسن جسٹس اندو ملہوترا کو سونپ دیں۔

مرکز اور ریاستی تحقیقات بند

پی ایم کی سیکورٹی میں کوتاہی کے بعد مرکزی اور ریاستی حکومت نے جانچ شروع کردی۔ ریاست نے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس مہتاب سنگھ گل کی سربراہی میں ہوم سکریٹری انوراگ ورما کے ساتھ ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔ اسی وقت، مرکز نے انٹیلی جنس بیورو اور ایس پی جی افسران کے ساتھ سیکورٹی سکریٹری کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی۔ جب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا تو یہ دونوں تحقیقات اب بند ہوگئیں۔وزیر اعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں مرکزی سیکورٹی ایجنسیاں اور پنجاب پولیس سوالوں کی زد میں ہیں۔

وزیر اعظم 15-20 منٹ تک فلائی اوور پر رہے

وزیر اعظم نریندر مودی 5 جنوری2022 کو پنجاب گئے تھے۔ وہ فیروز پور میں 42 ہزار منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ انتخابی جلسے سے خطاب کرنے والے تھے۔ وزیر اعظم خراب موسم کے باعث سڑک کے راستے روانہ ہوئے تھے۔ تاہم پیاریانہ گاؤں پہنچ کر انہیں فلائی اوور پر رکنا پڑا۔ کچھ لوگوں نے آگے ہائی وے کو بلاک کر رکھا تھا۔ پی ایم پیاریانہ فلائی اوور پر تقریباً 15 سے 20 منٹ تک کھڑے رہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم کا قافلہ واپس چلا گیا۔ بٹھنڈہ واپس آتے ہوئے وزیراعظم نے پنجاب کے افسران سے کہا کہ وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ میں زندہ واپس جا رہا ہوں، جس کے بعد وزیراعظم کی سیکیورٹی لیپس کا معاملہ سامنے آیا۔