ممبئی/ آواز دی وائس
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملک کے مالیاتی مرکز ممبئی میں ملاقات کی، کیونکہ برطانوی وزیر اعظم اپنے پہلے سرکاری دورے پر ہندوستان میں موجود ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا
بدھ کے روز، کیئر اسٹارمر نے ممبئی میں کئی اہم ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے صنعت کاروں سے ملاقات کی اور ہندوستان-برطانیہ تجارتی شراکت داری کو ’’انتہائی اہم‘‘ قرار دیا۔ صنعتی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ برطانیہ کا اب تک کا سب سے بڑا تجارتی مشن ہے جو ہندوستان بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ دورہ اس سال کے اوائل میں وزیر اعظم نریندر مودی کے برطانیہ کے دورے کے بعد ’’جوابی مرحلہ‘‘ ہے۔
جولائی 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے آزاد تجارتی معاہدے کو ’’انتہائی اہم‘‘ قرار دیتے ہوئے اسٹارمر نے کہا کہ یہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ہمارا سب سے بڑا معاہدہ ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ وہ سب سے بڑا معاہدہ بھی ہے جو ہندوستان نے کبھی کیا ہے، اس لیے یہ بے حد اہم ہے۔
ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ ، جو جولائی 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے برطانیہ کے دورے کے دوران طے پایا، ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں ہر سال 25.5 ارب پاؤنڈ کا اضافہ کرنا ہے۔ اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم اسٹارمر نے اعلان کیا کہ ہندوستان کے معروف فلمی ادارے "یَش راج فلمز" کی تین بڑی فلمیں 2026 سے برطانیہ کے مختلف مقامات پر فلمائی جائیں گی۔ انہوں نے بدھ کے روز ممبئی میں دیے بھی جلائے، جو دیوالی کے تہوار سے قبل ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات کی علامت ہے۔
اسٹارمر نے ممبئی میں فٹبال شائقین سے بھی ملاقات کی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ فٹبال کس طرح مختلف برادریوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ انہوں نے ہندوستان میں فٹبال کے فروغ میں پریمیئر لیگ کے تربیتی پروگرام کے مثبت اثرات پر بھی روشنی ڈالی۔
برطانوی وزیر اعظم کا یہ دورہ جولائی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے برطانیہ کے دورے کے بعد ہو رہا ہے، جب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے اور تقریباً 6 ارب پاؤنڈ کی نئی سرمایہ کاری اور برآمدی معاہدوں کا اعلان کیا گیا، جیسا کہ سرکاری بیان میں بتایا گیا۔