پوری دنیا ہندوستان کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے: مودی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-12-2022
 پوری دنیا ہندوستان کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے: مودی
پوری دنیا ہندوستان کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے: مودی

 


نئی دہلی : وزیراعظم  نریندر مودی نے آج ہاؤڑا کو نیو جلپائی گڑی سے جوڑنے والی وندے بھارت ایکسپریس کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

وزیراعظم نے جوکا ایس پلینیڈ میٹرو پروجیکٹ ( پرپَل لائن) کی جوکا-تارا تلا اسٹریچ کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے بوئنچی –شکتی گڑھ تھرڈ لائن، ڈانکنی چندن پور فورتھ لائن پروجیکٹ، نِمتتا نیو فرکّا ڈبل لائن اور اَمباری پھلکتا- نیو میناگری- گمانی ہاٹ ڈبلنگ پروجیکٹ سمیت چار ریلوے پروجیکٹ بھی قوم کے نام وقف کئے۔ وزیراعظم نے نیوجلپائی گڑی ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کے لئے سنگ بنیاد بھی رکھا۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے آج بذات خود موقع پر نہ پہنچ پانے پر معذرت کا اظہار کیا، وجہ یہ ہے کہ  اُن کےلئے یہ دن بنگال کی سرزمین کو  نمن کرنے کا دن تھا، کیونکہ  جنگ آزادی کی تاریخ بنگال کے ہر ایک ذرے میں پنہاں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ جس جگہ سے وندے ماترم کے نعرے کا آغاز ہوا تھا، وہیں سے آج وندے بھارت کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔’’ وزیراعظم نے  30؍ دسمبر 1943 کے دن کو یاد کیا، جب نیتا جی سبھاش چندر بوس نے انڈمان اور نکوبار جزائر میں ترنگا لہرایا تھا اور ہندوستان کی آزادی کےلئے جدوجہد کا آغاز کیا تھا۔ اس تاریخی دن کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ  انہیں  ایک جزیرے کا نام نیتا جی کے اعزاز میں رکھنے کے لئے انڈمان کا دورہ کرنے کا موقع ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کے دوران 475 وندے بھارت ٹرینیں شروع کرنے کا عزم کیا ہے اور آج ہاؤڑا سے نیو جلپائی گڑی تک کی جس ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہے، وہ اُن میں سے ایک ہے۔ آج جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، ان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ان پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کے لئے تقریباً 5000 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ انہیں آج ہی بعد میں گنگا کی صفائی ستھرائی اور مغربی بنگال کے لئے پینے کے پانی سے متعلق کئی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نمامی گنگے اسکیم کے تحت مغربی بنگال میں 25 سے زیادہ سیویج پروجیکٹ منظور کئے گئے ہیں۔ ان میں سے 11 پروجیکٹ پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں اور 7 آج مکمل ہو رہے ہیں۔ آج 1500 کروڑ روپے کی لاگت سے 5 نئی اسکیموں پر کام شروع ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اہم پروجیکٹوں میں سے ایک صفائی ستھرائی کےلئے آدی گنگا پروجیکٹ ہے، جس کے لئے 600 کروڑ روپے مالیت کا بنیادی ڈھانچہ قائم کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ دریاؤں کی صفائی ستھرائی کے ساتھ مرکزی حکومت نے بچاؤ سے متعلق اقدامات پر توجہ مرکوز کی ہے، جن میں بڑی تعداد میں   جدید سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ تیار کرنا شامل ہے۔ یہ کام آئندہ 10 سے 15 برسوں کی ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے ہندوستانی ریلوے میں اصلاحات اور ترقی کو ملک کی ترقی سے جوڑا۔ انہوں نے کہاکہ  مرکزی حکومت جدید ریلوے انفرااسٹرکچر میں ریکارڈ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے کو تبدیل کرنے کے لیے ملک گیر مہم چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے  جدید کاری  کی مثالوں کے طور پر وندے بھارت، تیجس ہم سفر اور وسٹا ڈوم کوچز جیسی جدید ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوںبشمول نیو جلپائی گوڑی کی جدید کاری اورریلوے لائنوں کو دوگنا کرنے اور بجلی کاری کا ذکر کیا۔ انہوں نے مشرقی اور مغربی مال بردار راہداریوں کا بھی ایسے منصوبوں کے طور پر ذکر کیا،جو لاجسٹک سیکٹر میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے۔ وزیر اعظم نے ریلوے کی حفاظت، صفائی،باہمی تعاون، صلاحیت، وقت کی پابندی اور سہولیات کے شعبوں میں کی گئی پیش رفت کو  بھی اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے 8 سالوں میں ہندوستانی ریلوے نے جدید کاری کے سلسلے میں کافی  کام کیا ہے اور آنے والے سالوں میں ہندوستانی ریلوے جدیدکاری  کے نئے سفر پر گامزن ہوگی۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ آزادی کے پہلے 70 سالوں میں،جہاں 20 ہزار کلومیٹر ریل لائنوں کی بجلی کاری کی گئی تھی ، وہیں 2014 سے اب تک 32 ہزار کلومیٹرسے زیادہ ریل لائنوں پر بجلی کاری کی گئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ  آج میٹرو ریل نظام بھارت کی رفتار اور سطح کی مثال ہے۔  انہوں نے جانکاری دی کہ ’’میٹرو نیٹ ورک ،جو 2014 سے پہلے 250 کلومیٹر سے بھی کم تھا، جس میں  دہلی-این سی آر کا سب سے زیادہ حصہ تھا۔ پچھلے 7سے8 سالوں میں میٹرو 2 درجن سے زیادہ شہروں تک پھیل چکی ہے۔ آج میٹرو ملک کے مختلف شہروں میں تقریباً 800 کلومیٹرطویل میٹرو ٹریک پر چل رہی ہے۔ 1000 کلومیٹر سے زیادہ میٹرو روٹس پر کام ہو رہا ہے’’۔

 

گزشتہ سالوں میں ہندوستان کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی پر اس کا بہت منفی اثر پڑا ہے۔ اہم چیلنجوں میں سے ایک پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے ملک کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں شامل مختلف ایجنسیوں کے درمیانتال میل  کی کمی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مختلف ٹرانسپورٹ ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کا بھی ذکر کیا اور اس کے نتیجے میں وزیراعظم نے کہا کہ ایک سرکاری ایجنسی کو دوسری ایجنسیوں کے کام کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس کا براہ راست اثر ملک کے ایماندار ٹیکس دہندگان پر پڑا‘‘۔ وزیراعظم نے مزید کہا  کہ جب لوگوں کی محنت کی کمائی غریبوں کی بجائے بدعنوان لوگوں کی جیبیں بھرنے میں استعمال ہوتی ہے تو  ان کا غیر مطمئن ہونا فطری بات ہے۔’’حکومت نے ایجنسیوں کے تال میل میں فقدان کو دورکرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی منصوبہ شروع کیا‘‘۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ’’چاہے وہ مختلف ریاستی حکومتیں ہوں، تعمیراتی ایجنسیاں ہوں یا صنعت کے ماہرین، سبھی گتی شکتی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو رہے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم گتی شکتی نہ صرف ملک میں نقل و حمل کے مختلف ذرائع کو جوڑ رہی ہے ،بلکہکثیر ماڈل پروجیکٹوں کو بھی رفتار فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ شہریوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے کنکٹی ویٹی کو یقینی بنانے کے لیے نئے ہوائی اڈوں، آبی گزرگاہوں، بندرگاہوں اور سڑکوں کی تعمیر کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’’ ہمیں 21ویں صدی میں آگے بڑھنے کے لیے ملک کی صلاحیتوں کا صحیح استعمال کرنا چاہیے‘‘۔ ملک میں آبی گزرگاہوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس وقت کو یاد کیا جب ہندوستان میں کام، کاروبار اور سیاحت کے لیے آبی گزرگاہوں کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا تھا، لیکن وہ تمام  چیزیں بعد میں غلامی کے سالوں میں تباہ ہو گئی تھیں۔ انہوں نے ملک میں آبی گزرگاہوں کے احیا میں سابقہ حکومتوں کی جانب سے کوششوں کے فقدان کو بھی اجاگر کیا۔ ، جناب مودی نے کہا کہ ’’ہندوستان آج اپنی جل شکتی کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ آج 100 سے زائد آبی گزرگاہیں تیار کی جا رہی ہیں اور کاروبار اور سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے دریاؤں میں جدید کروز شپ متعارف کرانے پر کام ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم نے گنگا برہم پترپروجیکٹ پر بھی روشنی ڈالی، جو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دونوں دریاؤں کے درمیان آبی گزرگاہوں کے روابط قائم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ 13 جنوری 2023 کو بنگلہ دیش کے راستے کاشی سے ڈبرو گڑھ کے لیے روانہ ہونے والے کروز کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ 3200 کلومیٹر طویل سفر پوری دنیا میںجدید نوعیت کا پہلا سفر ہے اور یہ ملک میں بڑھتے ہوئے کروز سیاحتکاعکاس ہو گا۔

مغربی بنگال کے لوگوں میں زمین کے لیے محبت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان میں ثقافتی ورثے کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے اور اس سے سیکھنے میں جو جوش و خروش ظاہر کیا اس پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے مزید  کہا کہ ’’بنگال کے لوگ سیاحت میں بھیملک کو مقدم رکھنے  کا جذبہ رکھتے ہیں‘‘۔جناب مودی نے  کہا کہ ’’جب ملک  میں کنکٹی ویٹی کو فروغ حاصل ہوتا ہے اور ریلوے، آبی گزرگاہ اور شاہراہیں زیادہ ترقییافتہ ہوتی ہیں، تو نتیجے کے طور پر سفر میں آسانی ہوتی ہے اور بنگال کے لوگوں نے بھی اس سے  کافی فائدہ اٹھایا ہے’’۔

وزیر اعظم نے گرو رابندر ناتھ ٹیگور کے چند اشعار پڑھ کر  اپنے خطاب کا اختتام کیا،جس کا ترجمہ ہے ’’میرے ملک کی مٹی، میں تیرے آگے سر جھکاتا ہوں‘‘۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ اس آزادی کے امرت کال میں سب کو اپنی مادر وطن کو اولین ترجیحدے کر مل کر کام کرنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ’’پوری دنیا امید اور توقعات کی نظروں سے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ ملک کے ہر شہری کو ملک کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو وقف کرنا چاہیے’’۔

اس موقع پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ، محترمہ ممتا بنرجی، مغربی بنگال کی گورنر، ڈاکٹر سی وی آنند بوس، ریلوے کے مرکزی وزیر، جناب اشونی ویشنو، مرکزی وزرائے مملکت، جناب جان برلا، ڈاکٹر سبھاس سرکار اور جناب نسیتھ پرمانک اوررکن  پارلیمنٹ جناب پرسون بنرجی بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ہاوڑہ ریلوے اسٹیشن پر ہاوڑہ کو نیو جلپائی گوڑی سے جوڑنے والی 7ویں وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائی۔ انتہائی جدید سیمی ہائاپسپیڈ ٹرین مسافروں کے لیے جدید ترینسہولیات سے آراستہ ہے۔ ٹرین دونوں سمت میں مالدہ ٹاؤن، بارسوئی اور کشن گنج اسٹیشنوں پر رکے گی۔

وزیر اعظم نے جوکا-ایسپلانیڈ میٹرو پروجیکٹ (پرپل لائن) کے جوکا-تراتلا سیکشن کا بھی افتتاح کیا۔ جوکا، ٹھاکر پوکر، ساکھر بازار، بہالا چوراستہ، بہالا بازار اور تراتلا کے نام سے 6 اسٹیشنوں پر مشتمل 6.5 کلومیٹر طویل اس سیکشن کو 2475 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے افتتاح سے کولکاتہ شہر کے جنوبی حصوں، جیسے سرسونا، ڈاکگھر، مچی پارہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے مسافروں کو کافی فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم نے ریلوے کے چار پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام  وقف کیا۔ ان میں 405 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی گئی بوئنچی– شکتی گڑھ تیسری لائن ، 565 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ دنکونی - چندن پور چوتھی لائن پروجیکٹ،254 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ  ، نمتیتا - نیو فرکا ڈبل لائن اور 1080 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیارکردہ امباری فالکاٹا - نیو میناگوری - گمانی ہاٹ لائن کو  ڈبل کرنے کا پروجیکٹ  شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے 335 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیے جانے والے نیو جلپائی گوڑی ریلوے اسٹیشن کی جدید کاری  کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔