وزیراعظم مودی کی جاپان اور چین کے چار روزہ دورے کے بعد واپسی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 01-09-2025
وزیراعظم مودی کی جاپان اور چین کے چار روزہ دورے کے بعد واپسی
وزیراعظم مودی کی جاپان اور چین کے چار روزہ دورے کے بعد واپسی

 



نئی دہلی:وزیراعظم نریندر مودی پیر کی شام نئی دہلی واپس پہنچ گئے، اور جاپان و چین کے چار روزہ دورے کا اختتام کیا جو 29 اگست سے 1 ستمبر تک جاری رہا۔چین میں، وزیراعظم مودی نے 31 اگست تا 1 ستمبر شنگھائی تعاون تنظیم(SCO) کے اجلاس میں شرکت کی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم نے اس دورے کو "مفید" قرار دیتے ہوئےX پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے عالمی امور میں بھارت کے موقف کو اجاگر کیا۔

انہوں نے لکھا کہ "چین کے مفید دورے کا اختتام، جہاں میں نےSCO اجلاس میں شرکت کی اور مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اہم عالمی امور میں بھارت کے موقف کو اجاگر کیا۔ صدر شی جن پنگ، چینی حکومت اور عوام کا شکریہ کہ اجلاس کامیابی سے منعقد ہوا۔"

 

روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں وزیراعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ نئی دہلی اور ماسکو کے درمیان تعاون عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔

25ویںSCO اجلاس میں، جس میں انہوں نے پیر کو شرکت کی، وزیراعظم نے دہشت گردی کی مالی معاونت اور انتہا پسندی کے خلاف زیادہ کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاہلگام دہشت گرد حملے کا حوالہ دیا اورSCO سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ممالک کو جوابدہ ٹھہرائے جو سرحد پار دہشت گردی میں ملوث یا معاون ہیں، جبکہ کرغزستان کوSCO صدارت سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی۔

اجلاس میںSCO ترقیاتی حکمت عملی، عالمی حکمرانی کی اصلاح، انسداد دہشت گردی، امن و سلامتی، اقتصادی اور مالی تعاون، اور پائیدار ترقی پر نتیجہ خیز مباحثے ہوئے۔ خطاب میں وزیراعظم نےSCO کے دائرہ کار میں تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے بھارت کا نقطہ نظر پیش کیا، اور تین ستونوں - سلامتی، رابطہ کاری، اور مواقع - میں زیادہ کارروائی پر زور دیا۔

اتوار کو، انہوں نےSCO اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کی، جہاں دونوں رہنماؤں نے اکتوبر 2024 میںBRICS اجلاس کے دوران قازان میں ملاقات کے بعد دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا۔ دونوں نے کہا کہ بھارت اور چین ترقیاتی شراکت دار ہیں، حریف نہیں، اور اختلافات کو تنازع میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔ دونوں نے باہمی احترام، مفاد اور حساسیت پر مبنی مستحکم تعلقات کے لیے زور دیا، جو اپنے ممالک کی ترقی اور 21ویں صدی میں کثیرالقطبی دنیا و ایشیا کے لیے اہم ہیں۔

وزیراعظم مودی نے اتوار کوSCO اجلاس کی ریسیپشن میں بھی مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جس میں جنوب مشرقی ایشیا، وسطی ایشیا اور یوریشیا کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے بھارت کی وابستگی کو اجاگر کیا، اور مالدیپ، نیپال، لاؤس، ویتنام، آرمینیا اور ترکمنستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

چین پہنچنے سے پہلے، وزیراعظم مودی نے 29 سے 30 اگست تک جاپان کا دورہ کیا اور ٹوکیو میں 15ویں بھارت-جاپان سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے ٹوکیو کے دورے کے نتائج کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ بھارت اور جاپان کے تعلقات مستقبل میں نئی بلندیوں تک پہنچیں گے۔