ایٹا نگر (اروناچل پردیش): وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اگلی نسل کی اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) اصلاحات کی تعریف کی، جو آج سے پورے ملک میں نافذ ہو گئی ہیں، اور انہیں تہواروں کے موسم میں عوام کو دیا گیا "ڈبل بونس" قرار دیا۔
وزیر اعظم نے کہا، "آج سے، اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات نافذ کر دی گئی ہیں اور جی ایس ٹی بچت اُتسو شروع ہو گیا ہے۔ تہواروں کے موقع پر عوام کو ڈبل بونس ملا ہے،
اس موقع پر، وزیر اعظم مودی نے 5,100 کروڑ روپے کی مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے ہیو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ (240 میگاواٹ) اور ٹاٹو-ون ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ (186 میگاواٹ) کا سنگ بنیاد رکھا، جو اروناچل پردیش کے سیوم سب بیسن میں تیار کیے جائیں گے۔ انہوں نے تاوانگ میں جدید طرز کے کنونشن سینٹر اور 1,290 کروڑ روپے سے زائد کے متعدد اہم انفراسٹرکچر منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا، جو رابطہ، صحت، فائر سیفٹی اور ورکنگ ویمنز ہاسٹل جیسے مختلف شعبوں سے متعلق ہیں۔
ریاست کے عوام کو ترقیاتی منصوبے ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کانگریس پر بھی سخت تنقید کی کہ انہوں نے کئی سالوں تک شمال مشرقی خطے کو نظرانداز کیا۔
انہوں نے کہا، "عام طور پر سورج کی پہلی کرن اروناچل پردیش پر پڑتی ہے، لیکن یہاں ترقی کی کرن پہنچنے میں سالوں گزر گئے۔ میں 2014 سے پہلے بھی یہاں آیا تھا، آپ کے ساتھ رہا تھا۔ قدرت نے اروناچل کو بہت کچھ دیا ہے، زمین، لوگ، صلاحیت، سب کچھ ہے۔ لیکن دہلی سے ملک چلانے والوں نے اروناچل کو نظر انداز کیا۔ کانگریس نے سوچا کہ اروناچل میں لوگ کم ہیں، صرف 2 لوک سبھا سیٹیں ہیں، تو وہ کیا توجہ دیں گے؟
وزیر اعظم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے طرز حکمرانی کا موازنہ کانگریس سے کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے وزیروں کے شمال مشرقی خطے کے دورے بہت کم ہوتے تھے، جبکہ موجودہ وزرا نے خطے کے 800 سے زیادہ دورے کیے ہیں، اور وہ خود بھی بطور وزیر اعظم کئی بار خطے کا دورہ کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شمال مشرق کے لیے بجٹ میں بہت اضافہ کیا ہے۔ ہم نے آخری کونے تک رابطہ اور آخری کونے تک سہولت رسانی کو اپنی حکومت کی پہچان بنایا ہے۔ ہم نے یہ بھی یقینی بنایا کہ حکومت صرف دہلی میں بیٹھ کر نہیں چلائی جائے گی۔ اب افسران اور وزرا کو شمال مشرق آنا ہوگا اور کم از کم ایک رات قیام کرنا ہوگا۔ کانگریس کے دور میں وزیر دو ماہ میں ایک بار آتے تھے، لیکن اب وزرا 800 سے زیادہ بار شمال مشرق آئے ہیں۔اپنے خطاب سے پہلے، انہوں نے مقامی کاروباری افراد سے ملاقات کی اور جی ایس ٹی ریٹ کی سادہ کاری کے فوائد پر بات چیت کی۔
ایٹا نگر میں جی ایس ٹی بچت اُتسو" میں شرکت کے دوران وزیر اعظم نے ریاست کے مختلف کاریگروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے ان کاروباریوں سے بھی ملاقات کی جو مقامی اشیاء سے لے کر پیک شدہ دودھ اور غذائی اشیاء تک بیچ رہے ہیں اور ملک کی "سوادیشی" مصنوعات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے انہیں "فخر سے کہو یہ سوادیشی ہے" کے پلے کارڈز بھی دیے۔ دکاندار ان کارڈز کو پا کر بہت خوش ہوئے اور کہا کہ وہ انہیں اپنی دکانوں پر لگائیں گے۔
دریں اثنا، اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے ڈھانچے میں اصلاح کو اس ماہ کے شروع میں جی ایس ٹی کونسل کے 56ویں اجلاس کے دوران منظور کیا گیا تھا۔ پچھلا چار سطحی نظام ختم کرکے ایک آسان دو سطحی نظام (5 فیصد اور 18 فیصد) سے بدل دیا گیا ہے۔ لگژری اور نقصان دہ اشیاء کے لیے الگ 40 فیصد کی سطح برقرار رکھی گئی ہے۔
یہ نیا فریم ورک تعمیل کو آسان بنانے، صارفین کی قیمتیں کم کرنے، مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے، اور زراعت سے لے کر آٹوموبائلز اور ایف ایم سی جی سے لے کر قابل تجدید توانائی تک کی ایک وسیع رینج کی صنعتوں کی حمایت کرنے کی توقع رکھتا ہے۔ اس کا مقصد زندگی گزارنے کی لاگت کو کم کرنا، ایم ایس ایم ایز کو مضبوط کرنا، ٹیکس کے دائرے کو وسیع کرنا اور شمولیتی ترقی کو آگے بڑھانا بھی ہے۔