وزیرِاعظم مودی کی نیپال کو امن قیام میں تعاون کی یقین دہانی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2025
وزیرِاعظم مودی کی نیپال کو امن قیام میں تعاون کی یقین دہانی
وزیرِاعظم مودی کی نیپال کو امن قیام میں تعاون کی یقین دہانی

 



نئی دہلی [انڈیا] وزیرِاعظم نریندر مودی نے جمعرات کو نیپال کی عبوری وزیرِاعظم سوشیلا کارکی سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔وزیرِاعظم مودی نے نیپال میں احتجاجات کے دوران جانوں کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور دو طرفہ خصوصی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں تعاون اور نیپال کی عوام کی ترقی کے لیے امن و استحکام کی بحالی کی کوششوں میں انڈیا کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی، جیسا کہ وزارت خارجہ(MEA) کے سرکاری بیان میں درج ہے۔وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، "وزیرِاعظم نے وزیرِاعظم کارکی کو ان کی تقرری پر مبارکباد دی اور حکومت اور عوامِ انڈیا کی جانب سے نیک تمنائیں بھیجی ہیں۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیرِاعظم مودی نے نیپال میں حالیہ احتجاجات کے دوران ہونے والے جانوں کے نقصان پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔وزیرِاعظم نے دونوں ممالک کے خصوصی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اور نیپال میں امن و استحکام کی بحالی کی کوششوں اور نیپال کی عوام کی ترقی کے لیے انڈیا کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔نیپال کی عبوری وزیرِاعظم کارکی نے انڈیا کی مضبوط حمایت کے لیے وزیرِاعظم مودی کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔بیان کے مطابق، وزیرِاعظم مودی نے نیپال کے آئندہ قومی دن کے موقع پر بھی مبارکباد پیش کی، اور دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

نیپال کی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق، "محترمہ وزیرِاعظم کارکی نے وزیرِاعظم مودی کو ان کے 75 ویں یومِ پیدائش پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی اور یکجہتی کے پیغام کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ جنریشن زی تحریک کے جواب میں، انتخابات موجودہ حکومت کی اولین ترجیح رہیں گے، اور حکومت کی پالیسیوں میں نوجوانوں کی امنگوں کی عکاسی کے طور پر جوابدہ، شفاف اور بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کے لیے مضبوط عزم ہوگا۔ انڈیا کے وزیرِاعظم نے نیپال حکومت کی ترجیحات کے مطابق مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔سوشیلا کارکی، جو نیپال کی پہلی خاتون چیف جسٹس رہ چکی ہیں اور اب ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم ہیں، اس نوجوان جنریشن زی تحریک کی حمایت سے اقتدار میں آئیں، جس نے نیپال کے سیاسی منظرنامے کو تبدیل کر دیا۔ اس تحریک کو جنریشن زی انقلاب کہا جاتا ہے، اور پولیس کے مظاہرین پر قاتلانہ طاقت استعمال کرنے کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک ہوئے، جو سابق وزیرِاعظم کے پی شرما اولی کے خلاف احتجاجات تھے، جو اس وقت روپوش ہیں۔

عبوری وزیرِاعظم کارکی مارچ 2026 کے پہلے ہفتے تک اس عہدے پر رہیں گی، جب انتخابات منعقد ہوں گے اور نیا ایگزیکٹو سربراہ منتخب کیا جائے گا، جس سے ان کا عبوری دور ختم ہوگا۔8 ستمبر کو ہونے والے احتجاجات، جو بنیادی طور پر جنریشن زی کے نوجوان سرگرم کارکنوں کی قیادت میں تھے، بدعنوانی، جوابدہی کے فقدان اور سیاسی اشرافیہ کی ناکامی کے بڑھتے ہوئے احساس پر مبنی تھے، جن کی شروعات نیپالی حکومت کی سوشل میڈیا پر پابندی سے ہوئی تھی۔73 سالہ سابق چیف جسٹس کو جمعہ کے روز عبوری وزیرِاعظم کے طور پر حلف دلایا گیا، جو وسیع احتجاجات کے بعد مظاہرین کی جانب سے عبوری عہدے کے لیے ان کی حمایت اور ان کی دیانتداری اور آزادی کی وجہ سے نامزدگی کے بعد ممکن ہوا۔