پارلیمنٹ نے وکست بھارت جی رام جی بل منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 19-12-2025
پارلیمنٹ نے وکست بھارت جی رام جی بل منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔
پارلیمنٹ نے وکست بھارت جی رام جی بل منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔

 



 نئی دہلی۔ پارلیمنٹ نے جمعہ کو وکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن گرامین وی بی جی رام جی بل منظور کر لیا۔ لوک سبھا سے منظوری کے بعد راجیہ سبھا نے بھی اس بل کی توثیق کر دی۔

اپوزیشن اراکین نے بل کی منظوری سے قبل راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے۔ یہ بل منریگا کی جگہ لانے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ یہ بل غریبوں کی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کانگریس پر مہاتما گاندھی کے نظریات کی توہین کا الزام بھی عائد کیا۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے کہا کہ اقتدار میں آنے پر پارٹی منریگا قانون کو بحال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ہم اقتدار میں واپس آئیں گے گاندھی کا نام واپس لایا جائے گا اور منریگا کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے گا۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ وقت آئے گا جب یہ قانون واپس لینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح تین زرعی قوانین واپس لیے گئے تھے اسی طرح اس قانون کو بھی واپس لینا ہوگا۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ نے کہا کہ انہیں منریگا کا نام بدلنے کی کوئی معقول وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ مہاتما گاندھی کے گرام سوراج کے تصور کے بالکل خلاف ہے۔

راجیہ سبھا میں اس بل پر بحث آدھی رات کے بعد تک جاری رہی۔

اس بل کے تحت دیہی علاقوں میں ہر گھر کے بالغ افراد کو غیر ہنرمند دستی کام کے بدلے 125 دن کی اجرتی ملازمت کی ضمانت دی گئی ہے جو پہلے 100 دن تھی۔

بل کی دفعہ 22 کے مطابق مرکز اور ریاستوں کے درمیان فنڈ کی تقسیم کا تناسب 60 اور 40 ہوگا۔ شمال مشرقی ریاستوں پہاڑی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اتراکھنڈ ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے لیے یہ تناسب 90 اور 10 ہوگا۔

بل کی دفعہ 6 کے تحت ریاستی حکومتوں کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مالی سال میں زیادہ سے زیادہ 60 دن کی مدت پہلے سے طے کر سکیں جو بوائی اور کٹائی کے زرعی موسم پر مشتمل ہو سکتی ہے۔

بل کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس نے 17 دسمبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا اور بی جے پی اور آر ایس ایس پر حقوق پر مبنی فلاحی نظام کو ختم کرنے کی کوشش کا الزام لگایا۔

لوک سبھا نے جمعرات کو اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کے درمیان اس بل کو منظور کیا تھا۔