اسلام آباد/ آواز دی وائس
پاکستان نے منگل کے روز کہا ہے کہ حال ہی میں ہندوستان کے ساتھ ہونے والے فوجی تصادم میں اس کے ایک اسکواڈرن لیڈر سمیت 11 فوجی اہلکار ہلاک اور 78 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ پاک فوج نے ایک بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ 6 اور 7 مئی کی شب ہندوستان کی جانب سے کیے گئے ’’بلا اشتعال اور قابل مذمت بزدلانہ حملوں‘‘ میں 40 شہری جاں بحق اور 121 دیگر زخمی ہوئے۔
پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے جواب میں، ہندوستان نے 6 اور 7 مئی کی شب ’’آپریشن سیندور‘‘ کے تحت پاکستان اور اس کے زیر قبضہ کشمیر میں نو دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان نے 8، 9 اور 10 مئی کو ہندوستانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ چار دن تک سرحد پار ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد دونوں ملکوں نے ہفتے کے روز فوجی تصادم کو ختم کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
پاکستانی فوج نے کہا کہ ملک کا دفاع کرتے ہوئے، پاکستان کے مسلح افواج کے 11 اہلکار شہید اور 78 دیگر زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں پاکستانی فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف، چیف ٹیکنیشن اورنگزیب، سینئر ٹیکنیشن نجیب، کارپورل ٹیکنیشن فاروق اور سینئر ٹیکنیشن مبشر شامل ہیں۔
بیان کے مطابق، دیگر شہید فوجی اہلکاروں میں نائیک عبدالرحمان، لانس نائیک دلاور خان، لانس نائیک اکرام اللہ، نائیک وقار خالد، سپاہی محمد عدیل اکبر اور سپاہی نثار شامل ہیں۔ دو روز قبل پاک فوج نے یہ اعتراف کیا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ فوجی تصادم کے دوران اس کا ایک طیارہ معمولی طور پر متاثر ہوا ہے، تاہم طیارے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
فوج نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے حملوں میں سات خواتین اور پندرہ بچوں سمیت چالیس شہری جاں بحق ہوئے اور ایک سو اکیس زخمی ہوئے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ’’مرکۂ حق‘‘ کے بینر تلے مضبوطی سے جواب دیا اور ’’آپریشن بنیانِ مرصوص‘‘ کے تحت درست اور سخت جوابی حملے کیے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پاکستان کے عوام کے ساتھ مل کر شہید شہریوں اور فوجی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔
مزید کہا گیا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے: پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی کسی بھی کوشش کا، آئندہ بھی، فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پیر کے روز راولپنڈی میں فوجی اسپتال کا دورہ کیا اور زخمی فوجیوں اور شہریوں کی عیادت کی۔
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی لاہور میں فوجی اسپتال کا دورہ کیا اور حملوں میں زخمی ہونے والے افسران و اہلکاروں کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ایک ویڈیو میں مریم نواز کو اسپتال کے سرجیکل وارڈ میں زیرِ علاج کئی فوجی افسران و جوانوں کی خیریت دریافت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔