پاکستان:سیلاب کے سبب ریلوے آپریشن معطل

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2025
پاکستان:سیلاب کے سبب ریلوے آپریشن معطل
پاکستان:سیلاب کے سبب ریلوے آپریشن معطل

 



لاہور: صوبہ پنجاب (پاکستان) میں جاری شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ریلوے ٹریکس اور ڈھانچے کو نقصان پہنچنے پر پانچ ریلوے سیکشنز پر ٹرین آپریشن معطل کر دیے گئے ہیں، ڈان نے رپورٹ کیا ہے ۔ پاکستان ریلوے (پی آر) کی ایک اندرونی رپورٹ کے مطابق، نارووال-سیالکوٹ سیکشن 27 اگست سے بند ہے کیونکہ سیلابی پانی نے ٹریک کے ایک حصے کو توڑ دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک نالہ کے قریب پل نمبر 7 کے گرڈر اسپین میں بھی بگاڑ آ گیا تھا، جس کے باعث پانی کی سطح اونچی رہی اور پانی ٹریک کے اوپر سے بہہ گیا۔ مرمتی کام جاری ہے اور توقع ہے کہ آپریشن 12 ستمبر تک بحال ہو جائیں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چک جھمرا-شاہین آباد (سرگودھا) سیکشن 29 اگست کو بند کیا گیا جب "انتہائی شدید سیلاب نے چنیوٹ کے قریب پل نمبر 132 اور 134 کو نقصان پہنچایا۔"

ٹرین سروس بحال کرنے کے لیے مرمت اور تعمیر نو کی کوششیں جاری ہیں۔ اسی طرح وزیرآباد-سیالکوٹ سیکشن 3 ستمبر کو بند کیا گیا جب وزیرآباد-سوھڑہ کوپرا کے درمیان سیلابی پانی ٹریک کے اوپر سے گزر گیا۔ جھنگ-شاہین آباد سیکشن بھی 28 اگست سے بند ہے کیونکہ دریا چناب پر ریواز ریلوے پل کے قریب سیلابی پانی نے ٹریک کو توڑ دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے: ’’سیلابی پانی اب بھی ٹوٹے ہوئے حصے سے گزر رہا ہے اور ٹرین ٹریفک معطل ہے۔‘‘ ڈان کے مطابق، خانیوال-شورکوٹ سیکشن 3 ستمبر کو بند ہوا جب عبدالحکیم پل نمبر 27 پر پانی کی سطح بہت زیادہ ہو گئی اور عبدالحکیم اور درکانہ اسٹیشنز کے درمیان کئی شگاف پڑ گئے۔

عارضی طور پر رکاوٹیں شاہدرہ-فیصل آباد، لاہور-بادامی باغ، اوگوکی-سیالکوٹ، پورٹ قاسم-بن قاسم، کوٹری-دادو، ٹنڈو آدم-حیدرآباد اور پشاور صدر-کینٹ سیکشنز میں بھی ریکارڈ ہوئیں۔ ان کی وجوہات میں سیلاب، پشتوں کا ٹوٹنا، مٹی کے تودے اور درخت گرنا شامل تھے۔ اس دوران لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے بھی اپنے ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کی اطلاع دی۔

لیسکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر رمضان بٹ نے ایک بیان میں کہا، ’’کل 73,724 صارفین کی بجلی متاثر ہوئی اور ان میں سے 13,073 ابھی تک بجلی سے محروم ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’سیلاب نے ہمارے ڈھانچے کو متاثر کیا ہے۔ لیکن ہماری ٹیموں نے دن رات کام کیا تاکہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کی جا سکے۔ اب بھی کل متاثرین کا 17 فیصد بجلی سے محروم ہے۔‘‘

ڈان کی رپورٹ کے مطابق، لیسکو کے دائرہ اختیار میں لاہور، قصور، ننکانہ، اوکاڑہ اور شیخوپورہ شامل ہیں جہاں 11 کے وی کے 67 فیڈرز متاثر ہوئے، جن میں سے 55 کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔ قصور اور اوکاڑہ میں تاریں اور دیگر ڈھانچے کو نقصان پہنچا، جبکہ لاہور کے کئی حصے بھی متاثر ہوئے۔

اسی طرح گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ سیالکوٹ کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا: ’’باجوَت، جو سیالکوٹ کا ایک دیہی علاقہ ہے، کے 85 دیہات کے مکین 26 اگست سے بجلی سے محروم ہیں۔‘‘