شکست کا نتیجہ-، روہنی آچاریہ کے سیاست چھوڑنے اور خاندان سے لاتعلقی کا فیصلہ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 17-11-2025
شکست کا نتیجہ-، روہنی آچاریہ کے سیاست چھوڑنے اور خاندان سے لاتعلقی کا فیصلہ
شکست کا نتیجہ-، روہنی آچاریہ کے سیاست چھوڑنے اور خاندان سے لاتعلقی کا فیصلہ

 



 

نئی دہلی : بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے ایک دن بعد، جب روہنی آچاریہ نے اپنے خاندان سے تعلق ختم کرنے کا اعلان کیا، بی جے پی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن غلام علی خطانہ نے کہا کہ ان کا یہ غصہ "شکست" کا نتیجہ ہے۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے خطانہ نے کہا"علاقائی جماعتوں میں خاندانی مداخلت کوئی نئی بات نہیں۔ اب جب کہ بہار کے عوام نے این ڈی اے کو مینڈیٹ دیا ہے، تو خاندانی اختلافات سامنے آنا ہی تھے۔ یہ شکست اور مایوسی کا نتیجہ ہے، اور کوئی نہ کوئی تو اس کا بوجھ اٹھائے گا۔"

ان کا یہ بیان اس کے بعد آیا جب روہنی آچاریہ نے اعلان کیا کہ وہ "سیاست چھوڑ رہی ہیں" اور اپنے خاندان سے "لاتعلقی" اختیار کر رہی ہیں۔

روہنی نے اپنی جذباتی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے بتایا کہ انہیں کس طرح نظرانداز کیا گیا، احساسِ کم مائیگی دیا گیا، اور وہ کون سا بوجھ اٹھا رہی ہیں۔

ایکس پر ایک جذباتی تحریر میں روہنی نے دعویٰ کیا کہ انہیں "بے عزت" کیا گیا، "گالیاں" دی گئیں، حتیٰ کہ چپل سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ روہنی—جو ایک وفادار بیٹی، بہن، بیوی اور ماں ہیں—نے اپنے وقار کے لیے آواز اٹھائی۔ خاندان اور برادری نے ان سے سمجھوتہ کرنے کی امید کی، مگر انہوں نے اپنے اصول نہیں چھوڑے۔ اس کے بدلے میں انہیں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا—زبانی حملے، جسمانی دھمکیاں، اور آخر کار والدین کے گھر سے نکال دیا گیا۔

انہوں نے لکھا:"کل ایک بیٹی، ایک بہن، ایک شادی شدہ عورت، ایک ماں کی بے عزتی ہوئی، اس پر گالیاں برسیں، اسے جوتا دکھا کر مارنے کی دھمکی دی گئی… میں نے اپنی عزتِ نفس پر سمجھوتہ نہیں کیا، سچ سے پیچھے نہیں ہٹی… اور بس اسی کی سزا ملی۔ کل ایک بیٹی کو بے بسی میں اپنے روتے والدین اور بہن بھائیوں کو چھوڑنا پڑا… اسے اپنے ہی گھر سے نکالا گیا… یتیم بنا دیا گیا… دعا ہے کہ آپ میں سے کسی کو بھی یہ راستہ نہ چلنا پڑے، اور کسی گھر میں روہنی جیسی بیٹی یا بہن پر ایسے دن نہ آئیں۔"

سیاست چھوڑنے کے اعلان کے بعد، روہنی آچاریہ نے الزام لگایا کہ تیجسوی یادو اور ان کے قریبی ساتھی، آر جے ڈی ایم پی سنجے یادو نے انہیں "خاندان سے نکال دیا"۔ تیجسوی کی بہن نے کہا کہ جب انہوں نے سنجے یادو سے پارٹی کی شکست کے بارے میں سوال کیا تو انہیں "بے عزت، گالی دی گئی، اور مارا بھی گیا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا"اب میرا کوئی خاندان نہیں۔ آپ سنجے یادو، رميز اور تیجسوی یادو سے جا کر پوچھ لیں۔ انہی لوگوں نے مجھے خاندان سے باہر پھینکا ہے۔بہار اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی کی کارکردگی انتہائی کمزور رہی۔ 243 رکنی اسمبلی میں 140 سے زیادہ نشستوں پر لڑنے کے باوجود اسے صرف 25 سیٹیں ملیں۔ (اے این آئی)