ہمارا مقصد آمدنی کے لیے مویشی پالنا شروع کرنا ہے: شیوراج سنگھ چوہان

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 13-12-2025
ہمارا مقصد آمدنی کے لیے مویشی پالنا شروع کرنا ہے: شیوراج سنگھ چوہان
ہمارا مقصد آمدنی کے لیے مویشی پالنا شروع کرنا ہے: شیوراج سنگھ چوہان

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
مرکزی وزیرِ زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے ہفتہ کے روز کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کر کے ان کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مدھیہ پردیش کے رایسن میں منعقدہ کسانوں کے سیمینار اور نمائش پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مویشی پروری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانی ہے اور اس کے لیے ان کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا۔مرکزی وزیر نے نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا بھی ذکر کیا، جو ایشیا کا ایک ممتاز ادارہ ہے اور مویشی پروری کے ذریعے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی کوششوں میں معاونت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حکومتِ ہند کا ادارہ ہے اور ڈیری کے شعبے میں ایشیا کا بہترین ادارہ بھی ہے۔ آمدنی بڑھانے کا ایک مؤثر ذریعہ مویشی پروری ہے۔
شیوراج سنگھ چوہان نے مویشی پروری کے شعبے میں کام کرنے والے 500 کسانوں کو کِٹس فراہم کیں اور ان کی مہارت و آمدنی میں اضافے کے لیے تربیت بھی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج مویشی پروری سے وابستہ 500 کسانوں کو کِٹس دی جا رہی ہیں اور انہیں اس شعبے کی تربیت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ ہمارا مقصد آمدنی بڑھانے کے لیے مویشی پروری کو فروغ دینا اور دیگر سرکاری منصوبوں کے بہتر نفاذ کو یقینی بنانا ہے، تاکہ عوام کا معیارِ زندگی بلند ہو سکے۔
انہوں نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے لاڈلی بہنا یوجنا کا حوالہ دیا، جس کے تحت خواتین کے بینک کھاتوں میں براہِ راست رقم منتقل کی جاتی ہے، اور کسان سمان ندھی یوجنا کا ذکر کیا، جس کے تحت کسانوں کو سالانہ 6 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اگرچہ سرکاری اسکیمیں انفرادی آمدنی بڑھانے میں مددگار ہیں، مگر کسانوں کو پولٹری اور دیگر ضمنی سرگرمیاں بھی اختیار کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیمینار آپ کو مویشیوں، جیسے گائے اور مرغیوں کی دیکھ بھال کے طریقے سکھائے گا۔ اب صرف کھیتی کافی نہیں ہے، آمدنی بڑھانے کے لیے ان سرگرمیوں کو اپنانا ہوگا۔ اگر کوئی دودھ کی تقسیم کے بارے میں سیکھنا چاہتا ہے تو ہم بینکوں سے رابطہ کرانے میں مدد کریں گے، تاکہ ضروری مویشی حاصل کیے جا سکیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف مویشی رکھ لینا کافی نہیں، بلکہ ان کی مناسب دیکھ بھال، ویکسینیشن، چارہ انتظام اور بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں مہارت ضروری ہے۔ انہوں نے دھییر سنگھ کی قیادت میں نیشنل ڈیری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی اس پہل کی ستائش کی، جس کے تحت سیمینار کا انعقاد کر کے کسانوں کو ضروری مہارتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اس پروگرام میں شامل نمائندے مویشی پروری سے متعلق اپنا تجربہ اور معلومات شیئر کریں گے اور سرکاری اسکیموں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے طریقوں پر رہنمائی فراہم کریں گے۔ قابلِ ذکر ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا ہدف (2016–2022/23) حکومت کا ایک بڑا مقصد رہا، جس کے تحت پیداوار میں اضافہ، لاگت میں کمی، بہتر قیمتوں کی یقین دہانی، خطرات کے انتظام، اور کھیتی و غیر کھیتی ذرائع کی تنوع کاری پر توجہ دی گئی۔ اس کے لیے ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے، منڈی اصلاحات (جیسے ای-نام) اور پی ایم کسان جیسی اسکیموں کو فروغ دیا گیا۔
اگرچہ یہ ہدف چیلنجنگ رہا، تاہم بعض نقد آور فصلوں میں نمایاں بہتری دیکھی گئی، جو بہتر بیجوں، مٹی کی صحت، آبپاشی، قدر میں اضافے (پروسیسنگ) اور منڈی سے مضبوط روابط کے ذریعے ممکن ہوئی، تاکہ کاشت سے آگے بڑھ کر بہتر منافع حاصل کیا جا سکے۔