رائےپور/ آواز دی وائس
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے جمعہ کو ریاست میں نکسلیوں کے خلاف جاری جنگ میں اہم پیش رفت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ان کی حکومت کے دور میں سیکیورٹی فورسز نے مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد 450 سے زائد نکسلی مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز نکسلیوں کے خلاف لڑائی میں مسلسل کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔ 450 سے زائد نکسلی مارے جا چکے ہیں، جبکہ ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، لوگ ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل ایک اہم پیش رفت میں، چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع میں 103 ماؤسٹوں نے حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جن کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد بتائی گئی۔ پولیس کے مطابق، ہتھیار ڈالنے والے ماؤسٹ اب مرکزی معاشرے میں شامل ہو چکے ہیں اور ہر ایک کو 50,000 روپے کا چیک بطور ترغیب دیا گیا۔
۔28 ستمبر کو چھتیس گڑھ کے کانکر ضلع میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین ماؤسٹ، جن میں ایک خاتون شامل تھی، ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق، یہ مقابلہ چھندکھڑک گاؤں کے جنگلاتی پہاڑی علاقے میں ہوا، جہاں کانکر اور گڑیا بند کے ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ کی مشترکہ ٹیم نے بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے ساتھ سرچ آپریشن شروع کیا۔
کانکر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آئی کے ایلسلا نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو مرد اور ایک خاتون ماؤسٹ ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے کیڈرز میں ایک ماؤسٹ بھی شامل تھا جس پر 14 لاکھ روپے انعام رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مقابلے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے مقام پر سرچ کی اور تینوں ماؤسٹوں کی لاشیں ہتھیاروں سمیت بازیاب کیں، جن میں ایک ایس ایل آر ، ایک .303 رائفل، ایک .12 بور گن اور دیگر ماؤسٹ سے متعلق مواد شامل تھا۔
یہ آپریشن باسٹر ڈویژن میں انسارگینسی کے خلاف سخت اقدامات کا حصہ ہے، جہاں سیکیورٹی فورسز ماؤسٹوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں کئی اعلیٰ سطح کے ماؤسٹ غیر فعال کیے گئے ہیں، جس سے نکسلی تنظیم کی ساخت کمزور ہوئی ہے۔
اس سے قبل، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مہاراشٹر-چھتیس گڑھ سرحد کے قریب نارائن پور میں نکسلیوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی کو سراہا تھا۔