ہمارا تعاون ہندوستان کے قومی مفاد کے مطابق ہے: روسی سفارت کار

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 16-10-2025
ہمارا تعاون ہندوستان کے قومی مفاد کے مطابق ہے: روسی سفارت کار
ہمارا تعاون ہندوستان کے قومی مفاد کے مطابق ہے: روسی سفارت کار

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
روس کے ہندوستانی سفارت کار ڈینس علیپووف نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کے توانائی درآمدات کے فیصلے اس کے "قومی مفادات" کی روشنی میں کیے جاتے ہیں اور ماسکو کا نئی دہلی کے ساتھ اس شعبے میں تعاون ان ترجیحات کے مطابق ہے۔ ہندوستان کے روسی تیل کی درآمد جاری رکھنے کے بارے میں سوال کے جواب میں علیپووف نے کہا کہ یہ سوال ہندوستانی حکومت کے لیے ہے۔ ہندوستانی حکومت سب سے پہلے اس ملک کے قومی مفادات کو مدنظر رکھتی ہے، اور توانائی کے شعبے میں ہمارا تعاون ان مفادات کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہے۔
ان کے یہ بیانات وزارت خارجہ کی طرف سے ہندوستان کی توانائی کے ذرائع کے حوالے سے خودمختار رویے کی تصدیق کے بعد آئے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا کہ ہندوستان روس سے تیل خریدنا بند کر دے گا۔
اس سے پہلے، ٹرمپ نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہندوستان روس سے تیل خریدنا بند کر دے گا، اور اسے ماسکو پر عالمی دباؤ بڑھانے کی کوششوں میں "ایک بڑا قدم" قرار دیا۔  ٹرمپ نے کہا کہ ہاں، بالکل۔ وہ (وزیر اعظم نریندر مودی) میرے دوست ہیں۔ ہمارا بہت اچھا تعلق ہے… میں خوش نہیں تھا کہ ہندوستان تیل خرید رہا تھا۔ اور انہوں نے آج مجھے یقین دلایا کہ وہ روس سے تیل نہیں خریدیں گے۔ یہ ایک بڑا قدم ہے۔ اب ہمیں چین کو بھی یہی کرنے پر مجبور کرنا ہوگا۔ ایسے بیانات کے جواب میں، وزارت خارجہ نے ہندوستان کی خودمختار توانائی پالیسی کی تصدیق کی، اور کہا کہ ملک کی توانائی کی درآمدات اس کے قومی مفادات اور ہندوستانی صارفین کے تحفظ کی ضرورت کے مطابق کی جاتی ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ ہے۔ غیر مستحکم توانائی کے منظرنامے میں ہندوستانی صارف کے مفادات کا تحفظ ہماری مستقل ترجیح رہا ہے۔ ہماری درآمداتی پالیسیاں مکمل طور پر اسی مقصد کی رہنمائی میں ہیں۔ توانائی کی قیمتوں میں استحکام اور محفوظ سپلائی ہمارے توانائی پالیسی کے دو اہم مقاصد ہیں۔ اس میں توانائی کے ذرائع کو وسیع کرنا اور مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق متنوع بنانا شامل ہے۔
جہاں امریکہ کا تعلق ہے، ہم کئی سالوں سے اپنی توانائی کی خریداری کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پچھلے دہائی میں یہ عمل مستحکم طور پر آگے بڑھا ہے۔ موجودہ انتظامیہ نے ہندوستان کے ساتھ توانائی تعاون کو گہرا کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بات چیت جاری ہے۔