شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس،کو اقلیتی ادارہ بنانے پر عمر عبد اللہ کا موقف

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 03-12-2025
شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس،کو اقلیتی ادارہ بنانے پر عمر عبد اللہ کا موقف
شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس،کو اقلیتی ادارہ بنانے پر عمر عبد اللہ کا موقف

 



جموں (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے بدھ کو کہا کہ اگر لوگ واقعی شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس، کترا میں ریزرویشن سیٹ کے خواہشمند ہیں تو انہیں چاہیے کہ اسے ایک اقلیتی ادارہ بنایا جائے اور کالج کو دی جانے والی حکومتی امداد کو ترک کر دیں۔ وزیرِ اعلیٰ کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب بی جے پی کے ایم پیز کی ایک وفد نے پارٹی چیف جے پی نڈا سے ملاقات کی اور کالج کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

جب عمر عبد اللہ سے کالج کی زمین پر "گروکل" بنانے کے خیال کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ کسی نے انہیں گروکل بنانے سے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا: ہر بار یہی سوال کیوں پوچھا جاتا ہے؟ کس نے روکا؟ آپ گروکل بنائیں۔ اگر آپ کالج کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو اسے اقلیتوں کے لیے رکھیں۔ جو گرانٹ ان ایڈ حکومت کی طرف سے دی جاتی ہے، ہم وہ پیسہ کہیں اور استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔ جو زمین مختص کی گئی ہے، اس کی قیمت معلوم کریں، گرانٹ روک دیں، اپنی حیثیت تبدیل کریں، اقلیتی ادارہ بن جائیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ کالج میں داخلہ میریٹ کی بنیاد پر ہے، کیونکہ کالج نے NEET کے احکامات بھی قبول کر لیے ہیں۔

انہوں نے کہا: اگر اس کے بعد آپ سیٹیں مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو کریں، کون روک رہا ہے؟ آپ نے NEET کو قبول کیا، NEET میں صرف میریٹ دیکھی جاتی ہے۔ اگر آپ کے بچے میریٹ لسٹ میں نہیں آتے تو دوسروں کو کیسے الزام دے سکتے ہیں؟

عمر عبد اللہ نے جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) پر بھی بات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس عمل کی وضاحت کی جائے۔ انہوں نے کہا: اگر کچھ سیاسی جماعتیں SIR کے خلاف ہیں تو EC کو ان جماعتوں کو بلا کر سمجھانا چاہیے کہ SIR کیا ہے۔ میں یقین کرتا ہوں کہ مشینوں (EVMs) کے ذریعے کوئی ووٹ چوری نہیں کی جا سکتی، لیکن انتخابات میں پھر بھی ہیر پھیر ہو سکتا ہے۔ یہاں جو ڈلیمٹیشن کی گئی وہ بھی ہیر پھیر تھی۔ جموں میں آپ نے ایک پارٹی کو فائدہ دینے کے لیے 6 سیٹیں بڑھا دی ہیں۔ بہتر ہوگا اگر EC ہمیں سب کو بلا کر SIR کی وضاحت کرے۔

اس سے قبل 28 نومبر کو نیشنل میڈیکل کمیشن (NMC) نے شری ماتا وشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس، کترا کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس میں کالج کے تمام MBBS سیٹیں کو آل انڈیا کوٹا (AIQ) کے تحت میڈیکل کاؤنسلنگ کمیٹی (MCC) کے ذریعے بھرتی کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ NMC کے ایک اہلکار نے کہا کہ ایسا اقدام موجودہ پالیسی کے خلاف ہے۔

انہوں نے ANI سے کہا: ہم کسی ایک ادارے کو الگ نہیں رکھ سکتے کہ 100٪ سیٹیں MCC کے تحت جائیں، کیونکہ حکومت کی پالیسی کے مطابق کچھ فیصد سیٹیں MCC کے لیے اور کچھ فیصد ریاستی کاؤنسلنگ کے لیے مخصوص ہیں۔ اسکول میں داخلے کے خلاف احتجاج کرنے والی سنگھرش سمیتی نے کہا کہ MBBS داخلوں میں زیادہ تر طلبہ مسلمان ہیں۔ مظاہرین نے داخلہ فہرست جاری ہونے کے بعد انتخاب کے معیار میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔