بھوبنیشور (اڑیسہ) : خلیجِ بنگال میں بنتے ہوئے سمندری طوفان کے پیشِ نظر اڑیسہ میں آفاتِ سماوی سے نمٹنے والی ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں، کیونکہ محکمہ موسمیات نے 27 اکتوبر سے ریاست میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
اگرچہ طوفان کے اڑیسہ میں براہِ راست داخل ہونے کا امکان نہیں ہے، لیکن اس کے اثر سے ریاست کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ریونیو و ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر سریش پجاری نے یقین دلایا کہ ریاست 22 یا 29 اکتوبر کے درمیان آنے والے طوفان سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت، آبی وسائل، توانائی اور زراعت کے محکمے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’اڑیسہ قدرتی آفات جیسے شدید بارش، سیلاب، دریا کے ابھرنے اور سمندری طوفان کے لحاظ سے حساس ریاست ہے۔ ہم خلیجِ بنگال میں بنتے ہوئے طوفان کے لیے مکمل تیاری کر چکے ہیں۔ تمام محکمے مستعد ہیں اور مقامی انتظامیہ نے حساس علاقوں میں ریلیف سینٹرز، انخلا کے انتظامات اور ضروری سامان کی فراہمی کے لیے تیاری مکمل کر لی ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ گھبرائیں نہیں، حکومت پوری طرح تیار ہے۔‘‘
محکمہ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) نے 24 اکتوبر کو خلیجِ بنگال کے جنوب مشرقی حصے میں ایک دباؤ کے نظام کی نشاندہی کی تھی، جو 25 اکتوبر تک دباؤ، 26 اکتوبر تک گہرے دباؤ اور 27 اکتوبر تک سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کا رخ آندھرا پردیش کے ساحل کی طرف ہو سکتا ہے۔
اڑیسہ کے ساحلی اور جنوبی اضلاع میں 27 سے 29 اکتوبر کے درمیان شدید بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست بھر میں ’’ییلو الرٹ‘‘ جاری کیا ہے، جبکہ کچھ اضلاع میں انتہائی شدید بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔
27 اکتوبر سے جنوبی اڑیسہ کے ساحل پر 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے، جو بعض اوقات 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جا سکتی ہیں۔
آئی ایم ڈی بھوبنیشور کی ڈائریکٹر منورما موہنتی نے تصدیق کی کہ خلیجِ بنگال کے جنوبی حصے میں دباؤ کا نظام بن چکا ہے جو جلد ہی گہرے دباؤ اور پھر سمندری طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’خلیجِ بنگال کے جنوبی حصے میں دباؤ بن چکا ہے جو 25 اکتوبر تک دباؤ اور 26 اکتوبر تک گہرے دباؤ میں بدل جائے گا۔ 27 اکتوبر تک یہ طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ اڑیسہ میں 27، 28 اور 29 اکتوبر کو شدید بارش کی سرگرمیاں متوقع ہیں۔ ماہی گیروں کو 26 اکتوبر سے سمندر میں جانے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔‘‘
دوسری جانب، تمل ناڈو کے توتیکوڈي علاقے میں ماہی گیری کی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔ حکام نے ماہی گیروں کو ساحل پر ہی رہنے اور سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دی ہے، جبکہ جو کشتیاں سمندر میں ہیں انہیں فوراً واپس آنے کو کہا گیا ہے۔ ساحلی علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ساحل سے دور رہیں اور محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی جانے والی موسم اور طوفان کی تازہ ترین اطلاعات پر عمل کریں۔