پٹنہ/ آواز دی وائس
سینئر کانگریس رہنما اشوک گہلوت، جو بدھ کے روز بہار اسمبلی انتخابات سے قبل پٹنہ پہنچے، نے وضاحت کی کہ مہاگٹھ بندھن (گرینڈ الائنس) کے اندر کوئی بڑا اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 243 نشستوں والے اتحاد میں چند سیٹوں پر معمولی اختلافات کوئی غیر معمولی بات نہیں، یہ ہر ریاستی سطح کے اتحاد میں ہوتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گہلوت نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن میں کوئی تنازع نہیں ہے۔ 243 نشستیں ہیں، اور اتنے بڑے اتحاد میں 5 سے 10 سیٹوں پر اختلاف ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ ہر ریاست میں جہاں اتحاد ہوتا ہے، وہاں چند سیٹوں پر اختلافات ہونا فطری ہے۔ اشوک گہلوت بدھ کو پٹنہ پہنچے تاکہ اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن میں جاری ’’دوستانہ مقابلوں‘‘ کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
امکان ہے کہ گہلوت بہار کے قائدِ حزبِ اختلاف تیجسوی یادو سے ملاقات کریں گے، جو راشٹریہ جنتا دل کے رہنما ہیں اور راگھوپور اسمبلی حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ راجستھان اشوک گہلوت کو بہار اسمبلی انتخابات کے لیے سینئر الیکشن آبزرور مقرر کیا تھا، جو دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو منعقد ہوں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ چھتیس گڑھ بھوپیش بگھیل کو بھی سینئر الیکشن آبزرور بنایا گیا ہے۔
مہاگٹھ بندھن کے بارے میں بات کرتے ہوئے گہلوت نے منگل کو کہا کہ تمام غلط فہمیاں جلد دور ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نشستوں پر دوستانہ مقابلہ ممکن ہے۔ عمل آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم پریس کانفرنس کریں گے اور صورتحال واضح ہو جائے گی۔ تمام ابہام ختم ہو جائیں گے۔ مہاگٹھ بندھن پوری طاقت کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے گا۔ آر جے ڈی نے پیر کے روز بہار اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی، جس میں ریاست بھر سے 143 امیدوار شامل ہیں۔ یہ فہرست دوسرے مرحلے کے نامزدگی کے آخری دن جاری کی گئی تھی۔ ان 143 امیدواروں میں 24 خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔
آر جے ڈی اور کانگریس کی امیدواروں کی فہرستوں کا موازنہ کرنے پر یہ واضح ہوا کہ دونوں جماعتوں نے بعض نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں، حالانکہ دونوں مہاگٹھ بندھن کا حصہ ہیں۔
نرکٹیا گنج میں دیپک یادو (آر جے ڈی) کا مقابلہ ششوت کیدار پانڈے (کانگریس) سے ہوگا؛ کہلگاؤں میں راجنیش بھارتی (آر جے ڈی) پروین سنگھ کوشواہا (کانگریس) کے مدمقابل ہوں گے؛ اور سکندرہ (ایس سی) میں ادے نرائن چودھری (آر جے ڈی) وینود چودھری (کانگریس) سے مقابلہ کریں گے۔ تاہم امکان ہے کہ دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان سمجھوتہ ہو جائے گا، اور ایک پارٹی دوسری کے حق میں دستبردار ہو جائے گی۔ بہار کے 2025 اسمبلی انتخابات میں اصل مقابلہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان ہوگا۔
این ڈی اے میں شامل جماعتیں ہیں: جن میں ہندوستانی جنتا پارٹی، جنتا دل (یونائیٹڈ)، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) اور راشٹریہ لوک مورچہ شامل ہیں۔ مہاگٹھ بندھن، جس کی قیادت راشٹریہ جنتا دل کر رہی ہے، میں کانگریس پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ – لیننسٹ) جس کی قیادت دیپانکر بھٹّآچاریہ کر رہے ہیں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) ، اور مکیش سہنی کی وکاس شیل انسان پارٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی نے بھی ریاست کی تمام 243 نشستوں پر اپنے دعوے پیش کیے ہیں۔
بہار اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوں گے، جبکہ نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔