این آئی اے نے لکھنؤ میں ڈاکٹر شاہین کے گھر پر چھاپہ مارا

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 01-12-2025
این آئی اے نے لکھنؤ میں ڈاکٹر شاہین کے گھر پر چھاپہ مارا
این آئی اے نے لکھنؤ میں ڈاکٹر شاہین کے گھر پر چھاپہ مارا

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی دھماکہ کیس سے جڑے معاملے میں این آئی اے کی ٹیم مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ اسی سلسلے میں لکھنؤ میں ڈاکٹر شاہین کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔ کاندھاری بازار میں واقع گھر پر کارروائی جاری ہے۔ چھاپہ مارنے والی این آئی اے کی ٹیم میں آٹھ اہلکار شامل ہیں۔ این آئی اے کے افسران نے ڈاکٹر شاہین کے بھائی اور والد سے پوچھ گچھ کی۔ ڈاکٹر شاہین کے اسی گھر پر 11 نومبر کو جموں پولیس اور یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم بھی پہنچی تھی۔
وائٹ کالر ٹیرر ماڈیول میں کئی ڈاکٹروں کے نام سامنے آئے تھے اور جموں و کشمیر پولیس نے انہیں گرفتار کیا تھا۔ ڈاکٹر شاہین بھی انہی میں سے ایک ہے۔ شاہین کو دہلی میں لال قلعے کے نزدیک ہوئے دھماکے میں ملزم بنایا گیا ہے۔ تفتیشی ایجنسیوں کی جانب سے بتایا گیا کہ شاہین دھماکے کے لیے دیگر خواتین کو بھی بھرتی کرنا چاہتی تھی۔
فریدآباد پولیس نے کیا بتایا؟
فریدآباد پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر شاہین سعید نے انکشاف کیا ہے کہ وہ دہشت گردانہ کارروائی انجام دینے کے لیے خواتین کی بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے گزشتہ جمعرات کو شاہین کو تفتیش کے سلسلے میں ال-فلّاح یونیورسٹی لایا اور پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ وہ دہشت گردانہ کارروائی کے لیے خواتین کی ٹیم تیار کرنا چاہتی تھی۔
پولیس ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ این آئی اے کے افسران نے یونیورسٹی میں شاہین کے ہاسٹل کے کمرے سے 18.5 لاکھ روپے نقدی، کچھ سونے کے بسکٹ اور غیر ملکی کرنسی برآمد کی۔ اس ہفتے کے شروع میں، تفتیشی ایجنسی ڈاکٹر مُجَمِّل کو شناخت کے لیے لے آئی تھی اور جلد ہی این آئی اے ڈاکٹر عادل احمد کو بھی شناخت کے لیے یونیورسٹی لا سکتی ہے۔
شاہین چار سال سعودی عرب میں رہی
مُجَمِّل اور عادل احمد لال قلعہ دھماکہ کیس میں گرفتار کیے گئے دیگر دو مشتبہ افراد ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شاہین چار سال تک سعودی عرب میں رہی۔ اس نے 2014 سے 2018 تک سعودی عرب کے ایک میڈیکل کالج میں پروفیسر کی حیثیت سے کام کیا۔ یونیورسٹی کیمپس میں ہوئی پوچھ گچھ کے دوران، این آئی اے کی ٹیم اسے میڈیکل وارڈ، کلاس روم اور اس کے کیبن تک لے گئی تاکہ اس کی سرگرمیوں اور روابط کے بارے میں تفصیلات جمع کی جا سکیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے ہفتے کے روز بتایا کہ ایجنسی نے اُن تمام لوگوں کی فہرست تیار کر لی ہے جن سے شاہین نے رابطہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، این آئی اے کی ٹیم شاہین کو ایک کیمیکل کی دکان پر بھی لے گئی جہاں سے مبینہ طور پر ڈاکٹر مُجَمِّل نے دھماکہ خیز مواد بنانے کے لیے سامان خریدا تھا۔ تقریباً چار گھنٹے کی جانچ اور پوچھ گچھ کے بعد شاہین کو رات تقریباً نو بجے دہلی واپس لے جایا گیا۔