نئی دہلی/ آواز دی وائس
پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں قائم خصوصی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) عدالت نے جمعہ کے روز دہلی دھماکہ کیس میں ڈاکٹر بلال ناصر ملا کی حراست میں مزید سات دن کی توسیع کر دی ہے۔ دوسری جانب عدالت نے ملزم شعیب کو پانچ دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ این آئی اے کی حراست کی مدت مکمل ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (خصوصی این آئی اے جج) نے بلال ناصر ملا کی حراست 26 دسمبر تک بڑھا دی، جبکہ ملزم شعیب کو 24 دسمبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت بند کمرۂ عدالت میں کی گئی۔ اس سے قبل پیر کے روز خصوصی این آئی اے جج نے دونوں ملزمان کو چار دن کے لیے این آئی اے کی تحویل میں بھیجا تھا۔
سماعت کے دوران خصوصی این آئی اے جج نے این آئی اے کی اس درخواست کو منظور کیا تھا جس میں بلال ناصر ملا کے دستخط (ہینڈ رائٹنگ) کے نمونے لینے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بعد ازاں مجسٹریٹ کی موجودگی میں دستخط کے نمونے حاصل کیے گئے۔ اگلے دن عدالت کی اجازت سے ان کے آواز کے نمونے بھی لیے گئے۔
یاد رہے کہ 10 نومبر کو شام تقریباً 7 بجے دہلی میں ایک چلتی ہوئی ہنڈائی آئی 20 کار میں ہونے والے دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس گاڑی کو مبینہ خودکش حملہ آور عمر ان نبی چلا رہا تھا۔ این آئی اے نے فرانزک جانچ کے ذریعے گاڑی میں نصب آئی ای ڈی کے ساتھ ہلاک ہونے والے ڈرائیور کی شناخت عمر ان نبی کے طور پر کی ہے، جو پلوامہ ضلع کا رہائشی تھا اور فریدآباد میں واقع الفلاح یونیورسٹی کے جنرل میڈیسن شعبے میں اسسٹنٹ پروفیسر تھا۔
دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والی ایجنسی نے عمر ان نبی کی ایک اور گاڑی بھی ضبط کی ہے، جس کی اس کیس میں شواہد کے لیے جانچ کی جا رہی ہے۔ این آئی اے اب تک اس معاملے میں 73 گواہوں سے پوچھ گچھ کر چکی ہے، جن میں دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد بھی شامل ہیں، جس نے دارالحکومت کو دہلا کر رکھ دیا تھا۔ دہلی پولیس، جموں و کشمیر پولیس، ہریانہ پولیس، اتر پردیش پولیس اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تال میل کے تحت این آئی اے مختلف ریاستوں میں اپنی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔