دیماپور (ناگالینڈ): انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) نے منگل کے روز پہلی مرتبہ ناگالینڈ میں کارروائی کرتے ہوئے غیر ملکی زرمبادلہ مینجمنٹ ایکٹ (FEMA) کے تحت تلاش اور ضبطی (Search & Seizure) کی کارروائی شروع کی۔ یہ کارروائی لیما ایمسونگ (Lima Imsong) اور دیگر کے خلاف درج ایک کیس سے متعلق ہے، حکام نے بتایا۔
حکام کے مطابق، ای ڈی کے ڈیماپور سب زون نے اپنی تحقیقات کے سلسلے میں کل سات مقامات پر چھاپے مارے — دو ڈیماپور میں، دو گوہاٹی میں، اور تین چنئی میں۔ ای ڈی کے مطابق، ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ "ایمسونگ گلوبل سپلائرز کمپنی" (Imsong Global Suppliers Co.)، جو کہ لیما ایمسونگ کی واحد ملکیتی فرم ہے، نے انسانی بالوں کی برآمدات کے بہانے بڑی مقدار میں غیر ملکی رقوم حاصل کیں ایسی سرگرمی جسے تفتیش کاروں نے "غیر معمولی اور تجارتی طور پر غیر قابلِ عمل" قرار دیا ہے، خاص طور پر ڈیماپور جیسے علاقے میں۔
ایجنسی نے بتایا کہ کافی عرصہ گزر جانے کے باوجود، اس فرم نے بینک کے مجاز ڈیلر کو مطلوبہ ایکسپورٹ دستاویزات — جیسے شپنگ بلز اور ایکسپورٹ انوائسز — مقررہ مدت میں جمع نہیں کرائیں۔ حکام کے مطابق، یہ عدم تعمیل FEMA اور ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
ای ڈی نے کہا: “بینک اکاؤنٹ میں موصول ہونے والی غیر ملکی رقوم کو بعد میں Inchem India Pvt. Ltd. نامی ایک کمپنی، اور فرم کے مالک لیما ایمسونگ اور ان کے اہلِ خانہ کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کر دیا گیا۔” تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگرچہ Inchem India Pvt. Ltd. کو ایک الگ کمپنی کے طور پر ظاہر کیا گیا تھا، لیکن درحقیقت وہ ایمسونگ کے ہی ملکیتی کنٹرول میں تھی۔ یہ کمپنی کئی برسوں تک غیر فعال رہی اور صرف اس وقت فعال ہوئی جب ایمسونگ کو غیر ملکی رقوم موصول ہونا شروع ہوئیں۔
ای ڈی حکام نے کہا: “کمپنی نے زیرِ غور مدت کے دوران خسارے (Losses) ظاہر کیے ہیں اور بظاہر یہ صرف ایک کاغذی (Paper) کمپنی معلوم ہوتی ہے۔” ای ڈی کا کہنا ہے کہ Inchem India کے ذریعے موصول ہونے والی رقوم کو بعد میں چنئی میں واقع کئی مشتبہ اداروں کو منتقل کیا گیا، جو مبینہ طور پر انسانی بالوں کی تجارت میں ملوث ہیں اور فی الحال تفتیش کے دائرے میں ہیں۔ یہ چھاپے ناگالینڈ میں ای ڈی کی پہلی FEMA کارروائی کی حیثیت رکھتے ہیں، جو شمال مشرقی خطے میں مالیاتی نگرانی کو سخت کرنے کی ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔