آگرہ (اتر پردیش): افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا اتوار کے روز آگرہ کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے، سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ آگرہ کے حکام کی جانب سے دورہ منسوخی کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔
وزیر خارجہ متقی کا تاج محل دیکھنے کے لیے آگرہ جانے کا منصوبہ تھا، جہاں وہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ قیام کرنے کے بعد واپس دہلی لوٹنے والے تھے۔ ضلع انتظامیہ کے پروٹوکول ڈپارٹمنٹ نے بھی ان کے دورہ کی منسوخی کی تصدیق کر دی ہے۔ متقی جمعرات کو چھ روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچے تھے۔
وہ طالبان حکومت کے بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ سطح کے وزیر ہیں، تاہم بھارت نے اب تک طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ ہفتے کے روز افغان وزیر خارجہ نے دارالعلوم دیوبند (ضلع سہارنپور، یوپی) کا دورہ کیا، جو جنوبی ایشیا کے سب سے بااثر اسلامی تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔
افغان وزیر خارجہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت اور افغانستان دونوں کی پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں، خاص طور پر سرحد پار دہشت گردی جیسے معاملات پر۔