علماء اور دانشوروں نے کہا --- برادران وطن کو 'عید گلابی' مبارک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
علماء اور دانشوروں نے کہا  --- برادران وطن کو 'عید گلابی'  مبارک
علماء اور دانشوروں نے کہا --- برادران وطن کو 'عید گلابی' مبارک

 

آواز دی وائس/ نئی دہلی

 رنگوں کا تہوار  ہولی شکایتوں، اختلافات اور نفرتوں  کو مٹانے  اور محبت کو جگاتا ہے، پیک دوسرے سے گلے ملنے کے ساتھ لوگ سب کچھ بھول جاتے ہیں اور بھلا دیتے ہیں کیونکہ یہ رنگ ہر برائی پر حاوی ہو جاتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں ہولی کا تہوار ملک کی روایتی گنگا جمنی تہذیب کی علامت بھی  ہے، یہی نہیں  صوفیاء اکرام  نے اسے عید گلابی کا نام بھی دیا ہے، آئیے آج ایک بار پھر ہم ایک دوسرے سے گلے ملیں اور اور اختلافات بھلا کر کر ملک کے بہتر مستقبل کے لئے کام کریں

آج جب ہندوستان  ہولی منا رہا ہے  تو ملک کے ممتاز مسلم دانشوران اور علماء  نے برادران وطن کو اس خوبصورت تہوار کی دلی مبارکباد پیش کی ہے ، ساتھ اس تہوار کی اہمیت اور افادیت پر بھی روشنی ڈالی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندو اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے گلے مل کر کر اپنی اپنی تہذیب اور روایات کو برقرار رکھنا چاہیے

ممتاز اسلامی اسکالر پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ہولی کے تہوار پر کہا کہ ہولی رنگوں کا تہوار ہے - ہم تمام اہل وطن کو رنگا رنگ زندگی کی مبارکباد دیتے ہیں ،اگر آپ رنگوں میں شرابور ہوں تو دوسروں کی زندگی میں بھی رنگ بھریں، یہ ایک دوسرے سے گلے ملنے اور گلے شکوے دور کرنے کا تہوار ہے- پروفیسر اختر الواسع نے مزید کہا کہ ایک بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ جب ہولی جلتی ہے تو یہ برائی بھسم ہوتی ہے- میں برادران وطن کو رنگوں کے اس حسین تہوار کی دلی مبارکباد دیتا ہوں

آل انڈیا سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین نصیر الدین چشتی نے ہولی کے تہوار پر اپنے پیغام میں میں کہا کہ یہ خوبصورت رنگوں کا تہوار ہے ،اس تہوار کو ہم سب مل جل کر مناتے ہیں ، یہی ہماری روایت کا حصہ ہے-اس کی خوبصورتی مختلف رنگوں میں پوشیدہ ہے لیکن اس تہوار کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس دن لوگ گلے ملتے ہیں تو نفرت بھی محبتوں میں بدل جاتی ہیں-

نصیر الدین چشتی نے مزید کہا کہ یہ تہوار ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب زیب کو مزید تقویت دیتا ہے ،اس تہوار کو ملک کے ممتاز صوفی بزرگ منایا کرتے تھے ،آج بھی مختلف درگاہوں اور خانقاہوں میں ہولی کا تہوار بڑی دھوم دھام کے ساتھ روایتی انداز میں منایا جاتا ہے- یہ خوبصورت رنگ ہمارے ملک میں مختلف مذاہب کی تعریف بھی بیان کرتے ہیں-

صوفی پیس فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے ہولی کے موقع پر اس تہوارکی اہمیت کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ صوفیا اکرام ہولی کو عید گلابی کہا کرتے تھے -حضرت نظام الدین اولیاء ہولی کو عید گلابی کے نام سے ہی پکارا کرتے  تھے -

دراصل یہ بھی عید کی طرح بڑا تہوار ہے, جس میں گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی جاتی ہے -ہولی کے رنگ جب ایک دوسرے  میں ضم ہو جاتے ہیں، اسی طرح شکایتیں، اختلافات اور  تلخیاں بھی ختم ہو جاتی ہیں  بلکہ محبت میں بدل جاتی ہیں -

 ڈاکٹرحفیظ الرحمٰن مزید کہتے ہیں کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے اہل وطن کو اس خوبصورت تہوار کی مبارک باد دیں -شکایتوں اور گلے شکوے بھلا کر ہندو اور مسلمان گلے ملیں - یاد رکھیں کہ خوشیاں بانٹنے سے بڑھتی ہیں اور غم بانٹنے سے کم ہوتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ رنگوں کے اس خوبصورت تہوار کے موقع پر اس کے بنیادی پیغام اور اس کی روح کو برقرار رکھنے اور مزید مستحکم بنانے کے لیے خوشیاں بانٹیں ایک دوسرے کے گلے لگ کر مبارک باد دیں

ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہندوستان میں میں ہولی کے تہوار ایک خاص کشش ہے، جسے ملک کے ممتاز صوفیاء کرام نے منایا بلکہ کہ ماضی کے بڑے شعراء نے اس پر خوبصورت کلام پیش کیے ہیں- یہی بات امیر خسرو کی ہو نظیر اکبر الہ آبادی کی ہو, بابا بلے شاہ کی یا پھر برکت اللہ پیمی کی- ان سب نے اپنے کلام میں ہولی کے رنگوں کی اہمیت اور خوبصورتی کو اس طرح بیان کیا ہے کہ آج بھی لوگوں کی زبان پر ہیں

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار ممتاز اسکالر  ڈاکٹر خواجہ افتخار ا حمد  نے ایک پیغام کہا کہ رنگ برنگی ہولی آ ئی ر ے! ہولی کے رنگوں کا یہ رنگا رنگ تہوار ہماری پیاری قوم کے ثقافتی ورثے اور سماجی روایت کی علامت ہے جس میں تنوع میں اتحاد کا احساس پنہاں ہے۔ سب رنگ اپنے اور ہم سب کے! ہولی پر اس احساس کے ساتھ، میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

 ممبئی کےممتاز عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے ہولی کے تہوار پر برادران وطن کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میں برادران وطن سے گزارش کروں گا کہ خوبصورت رنگوں کے تہوار ہولی کی روح کو برقرار رکھیں ، یہ خوشیوں کا تہوار ہے اس میں آپسی میل جول کی بہت اہمیت ہے- اس لئے ہولی کی روح کو ضائع نہ کریں ، اس کا مظاہرہ کریں-ہم اہل وطن کو اس رنگا رنگ تہوار کے لئے دلی مبارکباد دیتے ہیں امید کرتے ہیں کہ رنگوں کا تہوار سب کے لیے خوشیاں اور خوشحالی لا ئے گا

انٹرنیشنل صوفی کارواں کی سر براہ  مفتی منظور ضیائی نے بھی ہولی کے لیے برادران وطن کو مبارک باد دی اور کہا کہ اس خوبصورت دیوار کے موقع پر گلے شکوے دور کر لینے چاہیں -ہمیں  ایک دوسرے سے گلے مل کر دلی مبارکباد پیش کرنی چاہیے یہی ہمارے ہندوستان کی پہچان ہے ، اس تہوار کی اپنی اہمیت ہے جسے صوفیاء کرام نے گلابی عید کا نام دیا تھا- ہندوستان کی تاریخ   گنگا جمنی تہذیب کی گواہ ہے ،جسے دنیا کی کوئی طاقت بدل نہیں سکتی- ہولی کے رنگوں کے ساتھ ہمیں اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کی دعائیں کریںاور ساتھ ہی ایسا ماحول بنانا چاہیے جس سے ہندوستان کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی پہچان ہمیشہ برقرار رہے