ایم پی: 27فیصد او بی سی ریزرویشن کے معاملے پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں کل جماعتی میٹنگ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 28-08-2025
ایم پی: 27فیصد او بی سی ریزرویشن کے معاملے پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں کل جماعتی میٹنگ
ایم پی: 27فیصد او بی سی ریزرویشن کے معاملے پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں کل جماعتی میٹنگ

 



بھوپال (مدھیہ پردیش): مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ موہن یادو کی جانب سے جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس بھوپال میں ایک تمام پارٹیوں کی میٹنگ کا آغاز کیا گیا، جس میں ریاست میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے 27 فیصد ریزرویشن کے نفاذ پر بات چیت کی گئی۔

اس میٹنگ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، عام آدمی پارٹی (اے اے پی)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) اور گونڈوانا گنتنترا پارٹی (جی جی پی) شامل ہیں۔

اہم شرکاء میں وزیراعلیٰ موہن یادو، بی جے پی ریاستی صدر ہیمنت کھنڈیلوال، کانگریس ریاستی صدر جیتو پٹواری، اپوزیشن لیڈر اومنگ سنگھار، ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کے چیئرمین رام کمار کسماریا، بی ایس پی ریاستی صدر مننلال پٹیل، اے اے پی ریاستی صدر رانی اگروال، سی پی آئی ریاستی سکریٹری اروند شریواستو، جی جی پی ریاستی صدر تولیشور سنگھ مارکم، ایس پی ریاستی صدر منوج یادو، سابق پی سی سی چیف ارون یادو، ایم پی پنچایت اور دیہی ترقی کے وزیر پربھلاڈ پٹیل، ستنا کے ایم پی گنیش سنگھ اور ایم پی وزیر کرشنا گور شامل ہیں۔

یہ میٹنگ اپوزیشن جماعتوں کی بڑھتی ہوئی مانگوں کے درمیان ہوئی، جو ریاست میں او بی سی ریزرویشن کے بروقت نفاذ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اگرچہ حکومت نے 27 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اپوزیشن اسے جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

میٹنگ کے بعد، وزیراعلیٰ یادو نے کہا، "آج ریاستی حکومت نے او بی سی ریزرویشن کے مسئلے پر تمام پارٹیوں کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں سی پی آئی، اے اے پی، ایس پی، کانگریس، بی جے پی اور دیگر نے شرکت کی۔ تمام اپوزیشن جماعتوں اور بی جے پی نے ریاستی اسمبلی میں کہا تھا کہ سب لوگ متفق ہیں کہ ریاست میں 27 فیصد او بی سی ریزرویشن فراہم کیا جائے گا۔

یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے، لیکن اب سپریم کورٹ نے اس پر 22 ستمبر سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب حکمراں اور اپوزیشن دونوں کے وکلاء کو ایک ساتھ بیٹھ کر آگے کی حکمت عملی طے کرنی چاہیے۔ ہم سب آج پھر بیٹھے ہیں اور اپنے پچھلے معاہدے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہم نے او بی سی ریزرویشن کے نفاذ کے لیے ایک تمام پارٹیوں کی قرارداد بھی منظور کی ہے۔ ہم سب اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنا چاہتے ہیں اور اس کا فائدہ طلباء کو پہنچانا چاہتے ہیں۔ تمام جماعتوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اس فیصلے پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے مزید کہا۔