میزورم: تحفظ جنگلات قانون پر اعتراض

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2025
میزورم: تحفظ جنگلات قانون پر اعتراض
میزورم: تحفظ جنگلات قانون پر اعتراض

 



آئزول: میزورم میں اپوزیشن جماعتوں اور متعدد تنظیموں نے اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ جنگلات (تحفظ) ترمیمی ایکٹ (ایف سی اے اے)، 2023 کو ریاست کے لیے ’’سنگین خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس ترمیمی قانون کی حمایت میں لائے گئے قرارداد کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حال ہی میں منعقدہ مانسون اجلاس کے دوران میزورم اسمبلی نے ایف سی اے اے، 2023 کو اس سال سے ریاست میں نافذ کرنے کے لیے ایک نیا قرارداد منظور کیا۔ یہ قرارداد 27 اگست کو ریاست کے ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر لالتھنسنگا نے پیش کیا تھا، جسے ایوان نے اکثریت سے قبول کر لیا۔

اہم اپوزیشن جماعت میزُو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف)، کانگریس، زو ری۔یونِفکیشن آرگنائزیشن (زی او آر او) اور کئی تنظیموں کے اتحاد "جوائنٹ سول سوسائٹی میزورم" (سی جے ایم) نے نئے قانون کی حمایت کرنے پر میزورم حکومت پر تنقید کی اور اسے ریاست کے لیے ’’سنگین خطرہ‘‘ قرار دیا۔

ایم این ایف میڈیا سیل کے سکریٹری للیانماویا ژونگتے نے جمعہ کو کہا کہ پارٹی کی نیشنل کور کمیٹی، سیاسی امور کی کمیٹی اور قانون ساز پارٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد پارٹی نے حال ہی میں اسمبلی اسپیکر لالبیاکزاما کو ایک عرضداشت پیش کی، جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا کہ اس قرارداد کو منسوخ کرنے کے لیے خصوصی اجلاس بلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ایف نے یہ بھی زور دیا کہ 27 اگست کو ریاستی اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ قرارداد کو لوک سبھا سیکریٹریٹ کو نہ بھیجا جائے کیونکہ یہ میزُو عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔ زی او آر او اور سی جے ایم نے بھی ایم این ایف کے خدشات سے اتفاق کرتے ہوئے قرارداد واپس لینے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر حکومت نے کارروائی نہ کی تو وہ احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔