نئی دہلی / آواز دی وائس
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کہا کہ دماغی صحت ہمارے مجموعی فلاح و بہبود کا "بنیادی حصہ" ہے، جبکہ انہوں نے عالمی دن برائے ذہنی صحت کی اہمیت پر زور دیا۔ اپنے ایکس پوسٹ میں، وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ دماغی صحت کے موضوع پر بات چیت کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے اجتماعی کوشش کی ضرورت ہے اور انہوں نے ان لوگوں کی تعریف کی جو دوسروں کی شفا یابی میں مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ عالمی دن برائے ذہنی صحت ایک طاقتور یاد دہانی ہے کہ دماغی صحت ہمارے مجموعی فلاح و بہبود کا بنیادی حصہ ہے۔ ایک تیز رفتار دنیا میں، یہ دن دوسروں کے لیے ہمدردی دکھانے اور غور و فکر کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔آئیے اجتماعی طور پر ایسے ماحول بنانے کی کوشش کریں جہاں دماغی صحت کے موضوع پر بات چیت زیادہ مرکزی دھارے میں آ سکے۔ میں ان تمام لوگوں کی تعریف کرتا ہوں جو اس شعبے میں کام کر رہے ہیں اور دوسروں کی شفا یابی اور خوشی حاصل کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔
ہر سال 10 اکتوبر کو عالمی دن برائے ذہنی صحت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق، یہ دن پہلی بار 1992 میں عالمی فیڈریشن برائے ذہنی صحت کی پہل پر منایا گیا تھا۔ اس سال کی مہم انسانی ہنگامی صورتحال سے متاثرہ افراد کی ذہنی اور نفسیاتی ضروریات کو فوری طور پر سپورٹ کرنے کی اہمیت پر مرکوز ہے۔ قدرتی آفات، تنازعات، اور عوامی صحت کے ہنگامی حالات جیسے بحران جذباتی دباؤ پیدا کرتے ہیں، جس سے ہر پانچ میں سے ایک فرد ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرتا ہے۔ ایسے بحرانوں کے دوران افراد کی ذہنی فلاح و بہبود کی حمایت نہ صرف اہم ہے بلکہ یہ جانیں بچاتی ہے، لوگوں کو مقابلہ کرنے کی طاقت دیتی ہے، شفا پانے اور بحالی کے لیے جگہ فراہم کرتی ہے، اور افراد کے ساتھ ساتھ کمیونٹیز کو بھی دوبارہ تعمیر کرنے اور ترقی کرنے کا موقع دیتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، یہ ضروری ہے کہ سب لوگ، بشمول سرکاری اہلکار، صحت اور سماجی دیکھ بھال فراہم کرنے والے، اسکول کے عملہ اور کمیونٹی گروپس، ایک ساتھ آئیں۔
ثبوت اور کمیونٹی پر مبنی اقدامات میں سرمایہ کاری کرکے، ہم فوری ذہنی صحت کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں، طویل مدتی بحالی کو فروغ دے سکتے ہیں، اور لوگوں اور کمیونٹیز کو اپنی زندگیوں کو دوبارہ تعمیر کرنے اور خوشحال بنانے کے قابل بنا سکتے ہیں۔