سری نگر
پی ڈی پی کی صدر اور ریاست کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ جموں اور کشمیر اور اس سے باہر کی جیلوں میں بند تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ سابق وزیر اعلی نے یہ اپیل ریاست میں کورونا کی خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر کی ۔
محترمہ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک نے کوو ڈ کے خطرناک بحران کے پیش نظر قیدیوں کو پیرول پر رہا کیا ہے۔ ہندوستان جیسے جمہوری اور مہذب ملک کو کسی بھی قسم کی سستی اور تذبذب سے بچتے ہوئے ان نظربند قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرنا چاہئے تاکہ ان غیر معمولی حالات میں جب ہر ایک کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، اپنے گھر واپس آجائیں ۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی نے مزید کہا کہ وہ انسانی المیے پر جس کا ہر کوئی شکار ہے ، سیاست کرنا نہیں چاہتیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک غیر معمولی انسانیت سوز بحران ہے جو ذات پات ، رنگ ، مذہب یا معاشرتی حیثیت کی بنیاد پر امتیاز نہیں کرتا اور اس نے ہر کسی کو متاثر کیا ہے۔ اس افسوسناک وقت میں اچھا پہلو صرف یہی ہے کہ ہندوستانی عوام مذہبی اور علاقائی امتیازات کو بھلا کر متحد ہو رہے ہیں اور ایک دوسرے کو مدد فراہم کر رہے ہیں ۔
محترمہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے قیدیوں کی اموات کی تشویشناک خبریں آ رہی ہیں اور اس کے نتیجے میں طبی امداد کی عدم دستیابی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب نظام اس بھیانک صورتحال سے نمٹنے کے لئے جدوجہد کر رہا ہے ، قیدیوں کی زندگیاں کو سب سے کم ترجیح دئے جانے کا خدشہ ہے ۔
انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا کہ جہاں تک کشمیر کا تعلق ہے ، یہ کوئی راز نہیں ہے کہ اگست 2019 کے بعد سے سیکڑوں ، یا ہزاروں نظربند اور سیاسی قیدی کشمیر اور کشمیر سے باہر کی جیلوں میں بند ہیں۔ ان میں سے بیشتر احتیاطی قوانین کے تحت نظربند ہیں اور وہ کسی قسم کے مقدمہ کا سامنا نہیں کر رہے ہیں ۔ بہت سے عدالتوں کی جانب سے ان کی ضمانت منظور ہونے کے بعد بھی ان کی قید برقرار ہے۔ ان کی جان کو درپیش خطرے کی تازہ ترین یاد دہانی محمد اشرف صحرائی کی موت کی صورت میں سب کے سامنے ہے ۔
پی ڈی پی صدر نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم اس معاملے پر مناسب طور پر غور کریں گے اور نظربند قیدیوں کی رہائی کا حکم دیں گے۔