مظاہرعلوم : مولانا ابراہیمی مجلس شوریٰ کے نائب صدر منتخب

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-10-2021
مظاہرعلوم سہارنپور
مظاہرعلوم سہارنپور

 

 

 ایچ ایف خان /دیوبند سہارنپور

معمول کے مطابق مظاہرعلوم سہارنپور کی شوری کا اجلاس زیر صدارت حکیم کلیم اللہ علی گڈھی دارالمشورہ مظاہر علوم میں منعقد ہوا ،دوران اجلاس مدرسہ کی جملہ سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا اور مختلف شعبہ جات کی رپورٹ مجلس شوری میں پیش کی گئیں، اسی طرح سابقہ کارروائی کی سماعت اور اس کی توثیق کی گئی ۔ ۱۹۹۹ء سے منتخب چلے آرہے مظاہرعلوم سہارنپور کے رکن شوری حاجی رحمت اللہ انصاری بنارسی کے انتقال پر تجویز تعزیت منظور ہوئی ۔

مکتبہ شیخ محمد یونس میں مطالعہ کے لئے شعبۂ تخصص فی الحدیث کے طلبہ کے علاوہ جملہ اساتذہ مدرسہ کو بھی مطالعہ کی اجازت دیدی گئی ہے۔ یہ طے ہوا کہ قاعدہ ضابطہ میں ملازمت کے تین سال گزرجانے کے بعد دوران ملازمت وفات پانے اصحاب کی بیوہ کو ایک سال تک ہرماہ مرحوم کی تنخواہ دی جائے ۔ مدرسہ کی مرکزی لائبریری میں موجود مخطوطات کے تعارف کے سلسلہ میں طے ہوا کہ ایک ایک سو مخطوطات کے تعارف پر مشتمل ایک ایک جلد شائع کی جائے اور ہر مخطوطہ کے پہلے صفحہ کا عکس بھی شامل اشاعت کیا جائے ۔

مستدلاتِ حنفیہ پر مشتمل مولانا سخاوت علی جونپوریؒ کی قدیم اور مستند کتاب ’’القویم فی احادیث النبی الکریم ‘‘ہے مظاہرعلوم سہارنپور کے شعبۂ تخصص حدیث کے مجمع الشیخ محمد زکریا سے اس کی تحقیق و تعلیق کا کام ہورہا ہے ،جلد اول شائع ہوچکی ہے ،مجلس شوریٰ اس اہم علمی کام پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ اس کی بقیہ جلدیں بھی جلد ہی اشاعت پذیر ہوں گی۔

مجلس شوری کی صدارت کے عہدہ پر حکیم کلیم اللہ صاحب علی گڈھی فائز ہیں جب کہ نائب صدر کا عہدہ خالی ہے ،اتفاق رائے سے مولانا محمد عارف ابراہیمی کو مجلس شوریٰ کا نائب صدر منتخب کیا گیا۔ مدرسہ کی مرکزی لائبریری میں کتابوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر جگہ کی تنگی محسوس کی جارہی ہے اس لئے مجلس شوریٰ نے اسی لائبریری سے متصل جانب مغرب تین منزلہ تعمیر کی منظوری دی ہے اور سکریٹری مدرسہ کو پابند کیا ہے کہ اگلی شوری میںاس کا نقشہ اور تخمینی خرچ کا گوشوارہ رکھیں۔

مظاہرعلوم کے مختلف علاقوں میں جاری مکاتب دینیہ کی رپورٹ پڑھی گئی مجلس شوری نے اسے استحسان کی نظر سے دیکھا اور ناظم مکاتب مفتی محمد صالح نے کچھ نئے مکاتب جاری کرنے کی سفارش پیش کی جس کو بھی منظوری دی گئی۔ اضافۂ تنخواہ کے مسئلہ پر غور کرتے ہوئے مجلس شوری نے فیصلہ کیا کہ شرحِ تنخواہ پر اب تک جو گرانی الاؤنس 35؍فیصد دیا جاتا رہا اسے بڑھا کر60؍ فیصد کردیا جائے۔ اس اجلاس میں علی گڑھ سے حکیم کلیم اللہ،حیدرآباد سے مولانا عبدالقوی،تامل ناڈو سے مولانا روح الحق،چنئی سے مفتی سبیل احمد،رائے چوٹی سے مفتی محمد معصوم ،سرساوہ سہارنپور سے مولانا محمد عارف،سکریٹری مدرسہ مولانا سید محمد شاہد اور ناظم مدرسہ مولانا سید محمد عاقل شریک ہوئے ۔