مستان، ملنگ بابااور دوسرے عقیدت مند اتراکھنڈ سے اجمیر کے لیے روانہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-01-2023
 مستان، ملنگ بابااور دوسرے عقیدت مند  اتراکھنڈ  سے اجمیر کے لیے روانہ
مستان، ملنگ بابااور دوسرے عقیدت مند اتراکھنڈ سے اجمیر کے لیے روانہ

 

 

منظور ظہور شاہ چشتی،اجمیر

خواجہ معین الدین چشتی کے811 ویں عرس  آئندہ ماہ 29 جنوری 2023 کو منایا جائے گا،اس میں شرکت کرنےکےلئےحسب معمول مستان، ملنگ بابااور دوسرے عقیدت مند ومتعلقہ اشخاص30دسمبر جمعہ کو  اتراکھنڈ  کے شہرکلیر سے مہرولی دہلی کیلئے روانہ ہوگئے

راستے میں ان سے دوسرے ملنگ اور بابا لوگ جڑتے رہیں گے اور کئی دنوں کی پیدل مسافت کے بعد دہلی میں لال قلعہ کے متصل حضرت خواجہ شیخ کلیم اللہ شاہجہاں آبادی کی درگاہ پہنچںیں گے۔

 جہاں  منتظر  دوسرے ملنگ لوگ ان سے جڑکر جلوس کی شکل میں جامع مسجد کے گیٹ نمبر ایک کے نزدیک "مائی کی درگاہ" سے مشہور درگاہ پر ڈھیرہ ڈالیں گے ۔

 رات بھر یہاں قیام کرنے کے بعد ملنگوں کا یہ کاروان خواجہ نظام الدین اولیاء کی درگاہ پر حاضری دیتے ہوئے مہرولی میں خواجہ غریب نواز کے جانشین حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کی درگاہ پر کچھ وقت قیام کرنےکے بعدیہاں سے اپنے ساتھ  بڑی چھڑی لے کے حسب روایت پیدل اجمیرکیلئے روانہ ہوں گے۔

اس روائتی چھڑیوں کے جلوس میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہوتے ہیں ۔

 18 جنوری2022 کوملنگوں کا یہ کارواں اجمیر   پہچ کر خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے نظام گیٹ کے سامنے روایتی اور دلکش مناظر سے بھر پور کرتب بازیاں پیش کرے گا۔

اسی روز سہ پہر 4 بجے کے بعدغوری خاندان کے مقررہ اور متعلقہ افرادبینڈ باجے،ہزاروں ہندو مسلم  زائرین اور عقیدت مندوں کی موجودگی میں  درگاہ کے بلند دروازے پر  عرس کا جھنڈا چڑھائیں گے۔

 24 جنوری2023 سے باضابطہ عرس کی تقریبات کا آغاز ہوگا۔ اور اسی دن درگاہ میں خواجہ صاحب کے مزار کا جنتی دروازہ زائرین اور عقیدت مندوں کےلئے کھول دیا جائے گا۔ 29 جنوری کو عرس کی سالانہ چھٹی شریف کے سلسلے میں تقریب منعقد ہوگی۔

 جس میں پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں امن وسلامتی کے حوالے سے خصوصی دعاہوگی۔ اسی دن جنتی دروازہ بھی بند ہوگا۔

awazthevoice

یکم فروری کو عرس کی تمام تقریبات اختتام پزیر ہوں گی۔اس دوران درگاہ کے معتبر اور بزرگ خادم و گدی نشین پرفیسر ڈاکٹرسید لیاقت حسین معینی نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ غریب نواز کے 811 ویں عرس کی آمد کے سلسلے میں تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ درگاہ کے بازاروں اور ہوٹلوں کو سجانے,رنگ و روغن  اور مرمت وغیرہ کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ درگاہ بازار,نالہ بازار,پنی گرام چوک اور ڈگی چوک  بازار میں بھی ہوٹلوں اور دکانداروں میں عرس کی آمد کے موقع پر کافی جوش خروش  نظر آرہا ہے۔

محبوب الہی گیسٹ ہاوس کے مالک نتن ساہو نے آواز دی وآئس کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ آنے والے عرس پر اجمیر میں ریکارڈ توڑ بھیڑ ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ عرس کو ابھی ایک مہینے کا وقت ہے مگر اس کے ہوٹل میں ایڈوانس بکنگ ہوچکی ہے۔ درگاہ کی انجمن خدام سیدسجادگان کےسیکرٹری سید سرور چشتی کا کہنا ہے کہ یہاں آنے والوں میں اب مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دوسرے مذاہب بالخصوص ہندوں کی تعداد ہر آئے روز بڑھ رہی ہے۔

awazthevoice

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے عرس میں  بھی حسب دستور لاکھوں زائرین اور عقیدت شرکت کریں گے۔

اس دوران آواز دی وائس کو معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ خواجہ معین الدین چشتی کے 811 ویں عرس میں خیر سگالی جذبے کے تحت  پاکستان سے بھی 500 کے قریب زائرین کو اجمیر آنے کی اجازت دی جاۓ گی اس سلسلے میں پاکستان کی وزارت  اوقاف نےوہاں کے خواہشمند زائرین سے درخواستیں اور دیگر دستاویزات حاصل کی ہیں۔