آم : باآدب با ملاحظہ، ہوشیار، بادشاہ سلامت تشریف لا رہے ہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-06-2021
آم ہی آم
آم ہی آم

 

 

باآدب با ملاحظہ، ہوشیار، بادشاہ سلامت تشریف لا رہے ہیں

موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی لوگوں کو جس پھل کا بے صبری سے انتظار ہوتا ہے، وہ کوئی اور نہیں پھلوں کا بادشاہ آم ہے۔جی ہاں !موسم گرما کے ساتھ بازارمیں آگئے ہیں آم ۔دنیا میں شروعات ہوچکی ہے۔سفیدا اور دسہری کے بعد آموں کا بادشاہ’لنگڑا‘ بھی آرہا ہے۔ پھلوں کے بادشاہ سلامت۔ وہی آم جن کے بارے میں مرزا غالب کہہ گئے ہیں کہ ’’گدھے ہی آم نہیں کھاتے۔میں ہرکسی کی کمزوری ہیں۔

آم ،دراصل عام تو ہے لیکن بہت خاص ہے۔ جس پر ہر کسی کا دل آتا ہے۔ہر کوئی اس کا ذائقہ چکھنا چاہتا ہے۔کیونکہ آم کا کوئی متبادل نہیں ۔ 

مانا جاتا ہے کہ اس پھل کی کاشت 4 ہزار سال سے ہورہی ہے اور اس کی سیکڑوں اقسام اب دنیا بھر میں کھائی جاتی ہیں جن میں ہر ایک کا ذائقہ، ساخت، حجم اور رنگ مختلف ہوتا ہے۔جی ہاں کچھ خطوں میں آم کے پتوں کو بھی پکا کر کھایا جاتا ہے کیونکہ انہیں بہت زیادہ غذائیت بخش سمجھا جاتا ہے جبکہ ان کو چائے اور سپلیمنٹس بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔یہ پھل لذیذ ہونے کے ساتھ متاثر کن غذائی اجزا سے بھی بھرپور ہوتا ہے، درحقیقت متعدد تحقیقی رپورٹس میں آم کھانے کی عادت کو صحت کے لیے متعدد فوائد کا حامل قرار دیا گیا جیسے مدافعتی نظام مضبوط ہونا، ہاضمے اور بینائی کی صحت بہتر ہونا اور مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہونا۔

 آم کا انتظار ہمیں سارا سال ہوتا ہے اور یہ پھل ہر طرح سے کھایا جاتا ہے، چاہے اسے میٹھے میں استعمال کیا جائے یا اس کا شیک بنا کے پیا جائے، یہ ہر لحاظ سے مزیدار لگتا ہے اور جب یہ سامنے ہوتا ہے تو اس کا ذائقہ ہاتھ کو رکنے نہیں دیتا۔ آم صرف مزیدار ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ غائیت سے بھر پور ایک پھل ہے جسے کھانے سے آپ کی صحت پر بے شمار مثبت نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔

موسم گرما کی یہ سوغات خوش ذائقہ، خوشبودار پھل آم ہر عمر کے افراد کو پسند ہوتا ہے، آم واحد پھل ہے جس سے دل نہیں بھرتا اور یہی وجہ ہے کہ بچے، بڑے، بوڑھے اور جوان اس پھل کو نہایت شوق اور ان گنت تعداد میں کھانا پسند کرتے ہیں جس کے صحت پر بے شمار طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ غذائی ماہرین کے مطابق آم میں 20 سے زائد وٹامنز، منرلز اور معدنیاتی اجزاء پائے جاتے ہیں، آم ایک ایسا پھل ہے جو کولن کینسر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے خطرناک امراض سے حفاظت کرتا ہے اور ساتھ ہی نضام ہاضمہ، جلد اور بالوں کے لیے بھی نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔

 غذائیت سے بھرپور پھل

 آم میں فیٹ، کولیسٹرول اور سوڈیم کی مقدار بہت کم پائی جاتی ہے، آموں میں صحت کے لیے بنیادی سمجھے جانے والے منرلز اور وٹامنز کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جس میں وٹامن بی 6، وٹامن کے، وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای، پوٹاشیم، میگنیشیم اور کوپر شامل ہے، آم ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے ۔ ماہرین غذائیت کے مطابق کمزور افراد کے لیے آم بے انتہا مفید پھل ہے کیوں کہ یہ وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے، آم وزن بڑھانے کے لیے دیگر پھلوں اور غذاؤں کی نسبت سب سے آسان اور بہترین غذا سمجھی جاتی ہے۔

 طاقتور نظامِ قوت مدافعت

 آم کو نظام قوت مدافعت مضبوط کرنے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے، اس میں بے شمار وٹامنز پائے جاتے ہیں جب کہ اس میں اینٹی آکسیڈینٹ کی خاصیت بھی ہوتی ہے جس سے نظام قوت مدافعت مضبوط ہوتا ہے۔

 امراضِ قلب سے بچاؤ

 آم کو اگر آپ اپنی غذا میں معتدل انداز میں استعمال کریں گے تو اس سے آ پ کے خون میں شکر کی مقدار برابر رہتی ہے جب کہ اس میں موجود پوٹاشیم اور میگنیشیم کی وجہ سے امراضِ قلب کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ 

بہترین دماغی صحت

 آم دماغی صحت بہترین کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، اس میں وٹامن بی 6 وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ دماغی صحت کی بہتری کے لیے مفید ہے۔

حمل میں مفید پھل

 آم حاملہ عورتوں کی صحت کے لیے بھی بے انتہا مفید قرار دیا جاتا ہے، ڈاکٹرز حاملہ خواتین کو وٹامنز اور آئرن کے لیے گولیاں دیتے ہیں جبکہ آم کو بطور بہترین سپلیمنٹس بھی لیا جا سکتا ہے۔کینسر کا علاج  آموں میں کوئرسیٹن، آئیسوکوئر سیٹرن، اسٹرلگن، فیسٹن، گالک ایسڈ اور میتھائل گلٹ جیسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے کینسر سمیت ہر طرح کے کینسر کے مرض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ 

بینائی کی حفاظت

 آم میں اینٹی آکسیڈینٹ ذیاکسنتھن پایا جاتا ہے جو بینائی کے دھندلے پن کو ختم کرکے بینائی کی کارکردگی بہتر بناتا ہے، آنکھوں کے نیچے ہلکے اور جلد کے داغ اور دھبوں کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔

 ہڈیوں کی مضبوطی

 وٹامن کے اور کیلشیم کی کمی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے جس کی وجہ سے فریکچر کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، وٹامن کے پھلوں اور سبزیوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور آم میں بھی وٹامن کے موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے اور کیلشیم کو جذب کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے۔

 قبض میں معاون

 ماہرین کے مطابق آم میں فائبر مناسب مقدار میں مو جود ہے، اگر اس کی معتدل مقدار ہم اپنی غذا میں شامل کریں گے تو اس سے قبض کی بیماری ٹھیک ہو سکتی ہے۔

نظام ہاضمہ کی بہتری

 آم فائبر کے ساتھ ہائیڈروجن بھی فراہم کرتا ہے اور یہ پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور قبض کی شکایت کو بھی ختم کرتا ہے جس سے نظام ہاضمہ ٹھیک رہتا ہے۔

 بالوں اور جلد کے لیے بہترین

 یہ بات بہت کم لوگوں کے علم میں ہوگی، آم میں موجود وٹامن اے بال اور جلد کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے جبکہ اس میں وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے جو کہ جھریوں اور قبل از وقت بڑھاپے سے بھی بچاتا ہے۔

 انیمیا کا علاج

 آم میں آئرین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ انیمیا یعنی کے خون کی کمی کی شکایت میں مبتلا مریضوں کے لیے زبردست علاج ہے، روزانہ ایک آم کا استعمال جسم میں خون کے سرخ خلیوں کی مقدار بڑھاتا ہے اور انیمیا کے خطرے کو کم کرتا ہے۔