مہاراشٹر:فڑنویس حکومت پوری طرح ناکام:ادھو ٹھاکرے

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 04-10-2025
مہاراشٹر:فڑنویس حکومت پوری طرح ناکام:ادھو ٹھاکرے
مہاراشٹر:فڑنویس حکومت پوری طرح ناکام:ادھو ٹھاکرے

 



ممبئی:مہاراشٹر کی سیاست میں جاری گرم جوشی کے دوران، شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر اور مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو ناکام قرار دیا۔ ساتھ ہی مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کو بڑھتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف قابو پانے میں ناکام بتاتے ہوئے کمزور رہنما قرار دیا۔

پونے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ ان کی پارٹی کو بی جے پی سے ہندو توا کا کوئی سند نامہ لینے کی ضرورت نہیں، کیونکہ بی جے پی ملک میں دیواریں کھڑی کر رہی ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ بھارت ایک خوبصورت ملک ہے اور اس کی ثقافت عظیم ہے، لیکن بی جے پی نے ماحول خراب کر دیا ہے اور ملک میں اختلافات پیدا کیے ہیں۔ میں اس خراب صورتحال کو روکنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہوں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز کی مودی حکومت کشمیر اور منی پور کے مسائل کو صحیح طریقے سے حل نہیں کر پائی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے فڑنویس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھاری اکثریت ہونے کے باوجود وزیراعلیٰ بدعنوانی کے خلاف کارروائی میں کمزور دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کسانوں کی مدد میں حکومت کی ناکامی پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ابھی تک کسان قرض معافی کا اعلان نہیں کیا گیا، جبکہ جب وہ وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے یہ قدم اٹھایا تھا۔ ہندو توا کے سوال پر ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے 'سوغاتِ مودی' مہم شروع کی ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی سے پوچھا کہ کیا آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو اور بہار کے وزیراعلیٰ نیتیش کمار حقیقی ہندو توا کے علمبردار ہیں۔ ٹھاکرے نے کہا کہ انہیں بی جے پی سے ہندو توا کا سند نامہ لینے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ان کے دادا پروبھو دنگر ٹھاکرے ایک معروف اصلاح پسند تھے اور ان کی ہندو توا کی فکر ترقی پسند ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی پاکستان کے خلاف بڑی باتوں پر بھی طنز کیا۔

ادھو ٹھاکرے نے دسویں کے موقع پر بات کرتے ہوئے مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شنڈے پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا کی دسویں ریلی شیواجی پارک میں بغیر بند دروازوں کے ہوئی، جبکہ شنڈے کے 'بند کمروں' میں بیٹھکوں کی خبریں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیوسینا کی دسویں ریلی کی روایت 1966 سے جاری ہے اور یہ ان کی پارٹی کی شناخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ٹھاکرے برانڈ' آج نہیں بلکہ کئی نسلوں سے چل رہا ہے اور اس کی ابتدا پونے میں ہوئی۔ ساتھ ہی انہوں نے شنڈے پر پارٹی توڑنے کا الزام بھی لگایا۔