مہاگٹھ بندھن پہلے ہی ٹوٹ چکا ہے: ڈپٹی وزیر اعلیٰ موریہ

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 17-10-2025
مہاگٹھ بندھن پہلے ہی ٹوٹ چکا ہے: ڈپٹی وزیر اعلیٰ موریہ
مہاگٹھ بندھن پہلے ہی ٹوٹ چکا ہے: ڈپٹی وزیر اعلیٰ موریہ

 



پٹنہ/ آواز دی وائس
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشَو پرساد موریہ نے کہا ہے کہ این ڈی اے بہار اسمبلی انتخابات میں زبردست فتح کی جانب بڑھ رہا ہے۔ کیشو موریہ نے کہا کہ بہار میں این ڈی اے ایک بڑی جیت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مہاگٹھ بندھن تو انتخابات سے پہلے ہی بکھر چکا ہے... این ڈی اے اتحاد کی تمام پارٹیاں مل کر الیکشن لڑ رہی ہیں اور عوام کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل کر رہی ہیں۔
اسی دوران، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رہنما اور مرکزی وزیر راجیو رنجن (لالن سنگھ) نے اپنے سابقہ بیان کو دہراتے ہوئے مہاگٹھ بندھن کو "دھوکے بازوں کا گروہ" یا "ٹھگ بندھن" قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی پارٹی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے۔
لالن سنگھ نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور اب بھی کہہ رہا ہوں، کوئی ’مہاگٹھ بندھن‘ نہیں بلکہ صرف ’ٹھگ بندھن‘ ہے۔ امت شاہ نے بارہا کہا ہے کہ ہم نتیش کمار کی قیادت اور نگرانی میں بہار کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اپوزیشن صرف ہماری شبیہ خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے... وہ جو چاہیں کر لیں، ووٹر سب جانتے ہیں۔
لالن سنگھ نے منگل کے روز این ڈی اے اتحاد کی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امیدواروں کی فہرست وقت پر جاری کی جائے گی، اور ہر کام وقت پر مکمل ہوگا۔ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے متحد ہے اور ہم مکمل اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔"
انہوں نے مہاگٹھ بندھن کو "دھوکے بازوں کا گروہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ زمین رجسٹر کر کے نوکریاں دینے کے خواب دکھا رہے ہیں اور بہار کو بدلنے کی بات کر رہے ہیں۔ بہار کی عوام سب کچھ سمجھتی ہے۔ یہ سب دھوکے بازوں کا ٹولہ ہے جو صرف فریب میں لگا ہوا ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے پولنگ 6 اور 11 نومبر کو ہوگی، جب کہ نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔ این ڈی اے نے نشستوں کی تقسیم کو حتمی شکل دے دی ہے، جس کے مطابق بی جے پی اور جنتا دل (یونائیٹڈ) دونوں 101-101 نشستوں پر الیکشن لڑیں گے۔
مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کی ہندستانی عوام مورچہ (سیکولر) اور راجیہ سبھا کے رکن اپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کو چھ چھ نشستیں دی گئی ہیں، جب کہ مرکزی وزیر چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) 29 نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔